صدرایلومنائی ایسوسی ایشن آغا خان یونیورسٹی کا ایمرجنسی سروسز ہیڈ کوارٹرز اور اکیڈمی کا دورہ
سیکرٹری ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر رضوان نصیرنے پاکستان کے تمام صوبوں کے ایمرجنسی میڈیکل ٹیکنیشنز کی پیشہ ورانہ تربیت میں تعاون پر ڈاکٹر فیصل اور آغا خان یونیورسٹی ٹیم کا شکریہ ادا کیا
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):آغا خان یونیورسٹی ایلومنائی ایسوسی ایشن آف نارتھ امریکہ کے صدر ڈاکٹر فیصل حبیب چیمہ نے ایمرجنسی سروسز ہیڈ کوارٹرز اور اکیڈمی کا دورہ کیا جہاں انہوں نے جنوبی ایشاء کے مربوط ایمرجنسی سروسز ماڈل کا جائزہ لیا ۔ ڈاکٹر چیمہ نے کہا کہ ایسوسی ایشن آف نارتھ امریکہ جان بچانے اورمحفوظ معاشرے کے قیام میں ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے لیے ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ تعاون کرے گا۔ انہوں نے شواہد پر مبنی ریسرچ اور کمیونٹی ڈویلپمنٹ کے اقدامات کے انعقاد میں مدد فراہم کرنے کا بھی عہد کیا۔
سیکرٹری ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر رضوان نصیرنے پاکستان کے تمام صوبوں کے ایمرجنسی میڈیکل ٹیکنیشنز کی پیشہ ورانہ تربیت میں تعاون پر ڈاکٹر فیصل اور آغا خان یونیورسٹی ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے آپریشنل ڈیٹا بیس کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا جس میں ریسکیو ہیلپ لائن، کال ڈسپیچ، فلیٹ مینجمنٹ، ٹریکنگ سسٹم، سٹیزن فیڈ بیک، اورایمرجنسی کے عملے کی مصنوعی ذہانت (AI) کے استعمال کے ذریعے مجموعی کارکردگی کا جامع مانیٹرنگ سسٹم شامل ہے۔ ڈاکٹر رضوان نصیر نے ایمرجنسی سروسز کی کارکردگی کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اکتوبر 2004 میں ایمرجنسی سروسز ڈیپاٹمنٹ نے اپنے قیام سے لے کر اب تک 14 ملین سے زیادہ متاثرین کوایمرجنسی سروسز فراہم کی ہیں۔
ڈاکٹر فیصل ایمرجنسی سروسز ہیڈکواٹرز و اکیڈمی کا دورہ کر نے کے بعد وزٹر بک میں اپنے تاثرات قلمبند کرتے ہوئے کہا کہ مجھے واضح طور پر یاد ہے کہ تقریباً دو دہائیاں قبل ریسکیو 1122 کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔میں نے تب سے ہمیشہ لوگوں کو ریسکیو1122کی تعریف کرتے ہی سنا ہے۔ آج اس دورے کے دوران ریسکیو 1122 کے مختلف شعبوں کے مشاہدے، عملہ کے کام کرنے کے حیرت انگیز جذبے اور قیادت کے جذبے کو دیکھ کر میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ جب تک بامقصد قیادت جو اپنے خوابوں کو عملی جامہ پہنانے کا جذبہ رکھتی ہوچاہے وہ ترقی پذیر ملک ہی کیوں نہ ہو، اپنے کارکردگی بہتر کر کے عالمی معیارکے مطابق کر سکتا ہے۔ جس طرح اب تک10 ملین جانیں بچائی گئی ہیں، مجھے امید ہے کہ یہ صرف شروعاتہے اور مستقبل میں یہ بے مثال محکمہ (1122)مستحکم اور محفوظ معاشرے کے قیام میں مثبت اثرات مرتب کرے گا۔میں یقین دلاتا ہوں کہ ریسکیو1122کے اس سفر میں تعاون کے لیے پوری طرح پرعزم ہوں، انشاء اللہ۔”
قبل ازیں، انہوں نے ایمرجنسی سروسز اکیڈمی میں مختلف تربیتی سرگرمیوں کا مشاہدہ کیا جن میں فائر، ریسکیو، میڈیکل، ڈیپ ویل ریسکیو، برن ہاؤس ایکسرسائز، فائر فٹ چیلنج، ہائیٹ ریسکیو، واٹر ریسکیو، سوئمنگ، اور اربن سرچ اینڈ ریسکیو کے ساتھ جسمانی مشقیں شامل تھیں۔آخر میں سیکرٹری ایمرجنسی سروسز نے ڈاکٹر فیصل کو اعزازی شیلڈ پیش کی۔