مشرق وسطیٰ

پاکستان ملتان میں وٹرنری ھسپتال اور وٹرنری موبائل نہ ھونے کی وجہ سے سینکڑوں جانور اور پرندے سسک سسک کر ہلاک ھو رھے ھیں

ایک وٹرنری ھسپتال تعمیر کرادیں مگر آج تک مقامی انتظامیہ نے اس اھم ایشو پہ کان نہیں دھرے اور اب تک سینکڑوں معصوم جانور اور پرندے بر وقت علاج نہ ہونے کی وجہ سے ھلاک ھوجاتے ھیں

ملتان پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی) : ملتان میں جانوروں کے علاج معالجہ کے لیے وٹرنری ھسپتال اور وٹرنری موبائل نہ ھونے کی وجہ سے سینکڑوں جانور اور پرندے زخمی حالت میں علاج نہ ہونے کی وجہ سے سسک سسک کر ہلاک ھو رھے ھیں. اینیمل سیو موومنٹ پاکستان نے متعدد مرتبہ سابقہ ایم پی اے اور ایم این اے اورڈی سی ملتان سے اپیل کی ھے کہ وہ ملتان شھر میں جانوروں کے علاج معالجہ کے لیے ایک وٹرنری ھسپتال تعمیر کرادیں مگر آج تک مقامی انتظامیہ نے اس اھم ایشو پہ کان نہیں دھرے اور اب تک سینکڑوں معصوم جانور اور پرندے بر وقت علاج نہ ہونے کی وجہ سے ھلاک ھوجاتے ھیں. 1122 کے ڈاریکٹر ملتان جناب کلیم اللہ جن کا فون نمبر+923234018426+ اور 0619220305ھےآن سے بھی متعدد مرتبہ درخواست کی ھے کہ آپ زخمی جانوروں کو ریسکیو کر لیا کریں اور فرسٹ ایڈ کا انتظام کر دیا کریں مگر اُنہوں نے کہا کہ ہمارے پاس انسانوں کے لیے ایمبولنس پوری نہیں ھوتی آپ جانوروں کی فرسٹ ایڈ اور ریسیکیو کی بات کرتے ہیں. اور ایمبولنس کی خدمات سرانجام دینے سے انکار کردیا. جس کی اینیمل سیو موومنٹ پاکستان شدید الفاظوں میں مذمت اور احتجاج کرتی ھے.
اینیمل سیو موومنٹ پاکستان کے صدر خالد محمود قریشی نے ملتان کی انتظامیہ اور گورنر, وزیر اعلی سے پُر زور مطالبہ کیا ھے کہ وہ ملتان میں جانوروں کے علاج معالجہ کے لیے فوری طور پہ وٹرنری ھسپتال تعمیر کیا جائے تاکہ جانوروں اور پرندوں کا بہتر طور پہ علاج و معالجہ ھوسکے.

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button