یونیورسٹیز پنجاب حکومت کے کنٹری بیوٹری پنشن فارمولے پر عمل کریں۔ منصور قادر
وائس چانسلر ز غیر ضروری نئے ڈیپارٹمنٹس کھولنے سے احتراز کریں، فل الحال ریکوروٹمنٹ نہ کی جائے
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): یونیورسٹیز پنجاب حکومت کے کنٹری بیو ٹری پنشن کے فارمولے کومدِ نظر رکھتے ہوئے اپنے پنشن قوانین وضع کریں۔ اس سلسلے میں پنجاب ہائر ایجو کیشن ڈیپارٹمنٹ تمام یونیورسٹیز کے وائس چانسلر ز کو سرکلر جاری کرے گا۔
یہ بات صوبائی وزیر تعلیم پنجاب منصور قادر نے آج یہاں ایس اینڈ جی اے ڈی کے کمیٹی روم میں محکمہ ہائر ایجو کیشن کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں ڈاکٹر قیصر عباس، پروفیسر طلعت نصیر پاشا، پروفیسر شاہد منیر، پروفیسر محمد افضل، ڈاکٹر سعیدہ بانو، کاشف منہاس اور محکمہ قانون و فنانس کے نمائندوں نے شرکت کی۔
صوبائی وزیر نے اس موقع پر کہا کہ یو نیورسٹیاں غیر ضروری طور پر نئے ڈیپارٹمنٹ کھولنے سے گریز کریں اور پہلے سے موجودہ شعبہ جات اور ڈسپلنز کی بہتری پر توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ سنڈیکیٹ کی منظوری کے بغیر کوئی یونیورسٹی نیا ڈیپارٹمنٹ نہیں کھول سکتی۔ علاوہ ازیں یونیورسٹیوں کی انتظامیہ فی الحال نئی ریکو رٹمنٹ بھی نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ سنڈیکیٹ کے فیصلوں پر وی سیز کا محض نوٹیفکیشن جاری کر دینا کافی نہیں فیصلوں پر عملی اقدامات بھی ضروری ہیں۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ یونیورسٹیز کو واضح ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ تین سال کی مدت تک خدمات پوری نہ ہونے تک اکیڈمک سٹاف کے کسی رکن کو ایکس پاکستان سٹڈی لیو یا ڈپو ٹیشن کی سہولت نہیں دی جا سکتی۔ صوبائی وزیر نے اجلاس میں یونیورسٹی آف جھنگ میں گرلز ہاسٹل میں مرد وارڈن کی تعیناتی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وائس چانسلر کوہدایت کی کہ وہ متعلقہ اہلکار کو فور ی طور پر ہٹا کر اس بارے میں انکوائری رپورٹ پیش کریں۔ انہوں نے جھنگ یونیورسٹی کی زمین پر قبضہ مافیا کے قبضے کی رپوٹ کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی کہ اس بارے میں بھی وائس چانسلر صاحب فوری طور رپورٹ پیش کریں۔