پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ن لیگ پر پی ٹی آئی کارکنوں سے ساتھ انتقام لینے کا الزام لگایا ہے۔
لاہور میں انتخابی جلسے سے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ن لیگ پی ٹی آئی کے کارکنوں سے انتقام لے رہی ہے۔
’اس وقت دو جماعتوں کے درمیان سیاسی مقابلہ ہے، سیاست میں اختلافات ہوتے ہیں انہیں ذاتی دشمنی میں تبدیل نہیں کیا جاتا۔‘
پی پی پی کے چیئرمین نے عوام پر زور دیا کہ وہ ان کو موقع دیں تو ان کی (عوام) تقدیر بدل کر دکھائیں گے۔
’یہاں کبھی کوئی شو باز مسلط کیا جاتا ہے تو کبھی وسیم اکرم پلس مسلط ہوجاتا ہے، کیا کہیں یہ طے ہوا ہے ان کو ہی مسلط کرنا ہے؟‘
بلاول بھٹو نے کہا کہ ملک میں ایک بار پھر دہشت گرد سر اٹھا رہے ہیں، میں آپ کی مدد سے ان کے سر کاٹ دوں گا، لاہور پاکستان کا دل ہے لیکن اس بار لاہور کا دل ٹوٹا ہوا ہے، نفرت اور تقسیم کی سیاست کرنے والے ملک تقسیم کر رہے ہیں، وہ کہتے ہیں لاہور کیوں آئے ہو، ان کو یہ نہیں پتہ کہ لاہور میرا ہے ان کا نہیں ہے۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ ہم پاکستان کو ان پرانے سیاستدانوں کے حوالے نہیں کر سکتے، یہ ہم پر تنقید کرتے ہیں کہ آپ کی تعداد کم ہے، آپ لاہور کیوں آئے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو لاہور اور صوبہ پنجاب سے ایک سازش کے تحت دور کیا گیا جس سے علاقے کے مزدوروں، کسانوں، نوجوانوں، خواتین اور اقلیتوں کو نقصان پہنچا۔
’ہم پاکستان کو ان روایتی سیاست دانوں کے حوالے نہیں کر سکتے جو سب اقتدار میں آئے ہیں، کوئی ایک بار اور کوئی تین بار۔ وہ اقتدار میں آکر عوام اور اپنے وعدوں کو بھول جاتے ہیں۔ پیپلز پارٹی واحد سیاسی جماعت ہے جو عوام سے کیے گئے وعدے پورے کرتی ہے۔‘
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ وہ دوسروں کی رائے کا احترام کرتے ہیں اور اتفاق رائے پر یقین رکھتے ہیں۔ ’پی پی پی کا سٹیج خود اس کا منہ بولتا ثبوت ہے، کیونکہ یہ پی اے ٹی اور چودھری سرور سمیت سیاسی طاقتوں کی ایک صف کی میزبانی کرتی ہے۔ چیئرمین بلاول نے کہا کہ وہ طاہر القادری کو پاکستان کی سیاست میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی دعوت دیں گے کیونکہ ملک کو ان جیسے لوگوں کی ضرورت ہے۔ چوہدری سرور اور پیپلز پارٹی نے ملک کی خاطر متحد ہو کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔‘ چیئرمین بلاول نے کہا کہ اعتزاز حسن اسٹیج پر ہیں جنہوں نے پچھلی تین نسلوں سے پارٹی کا ساتھ دیا اور اختلاف رائے ہو سکتا ہے، پیپلز پارٹی سب کو ساتھ لے کر چلنے اور تنوع کا احترام کرنے کا عزم رکھتی ہے۔
جلسے سے خطاب میں پی پی پی رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی میری فیملی ہے،خون میں دوڑتی ہے، پارٹی کو مجھ سے کوئی جدا نہیں کر سکتا۔
اعتزاز احسن کا کہنا تھاکہ یہاں 10 سال پہلے وکلا تحریک کی قیادت کررہا تھا، مجھے باربارکہا جاتا تھا وکلا تحریک کی قیادت کرنی ہےتوپیپلزپارٹی کوچھوڑکرآؤ۔
’میں کہتا تھا پیپلزپارٹی میری فیملی ہے، خون میں دوڑتی ہے، پیپلز پارٹی کو مجھ سے کوئی جدا نہیں سکتا، ماضی میں تصورپیدا کیا گیا جیسے میں پیپلزپارٹی میں نہیں ہوں، یہ تصور بلکل غلط تھا میں آپ کے سامنے ہوں، بلاول بھٹو اورآصفہ بھٹو کےساتھ کھڑا ہوں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو نے جب سے پیپلزپارٹی کی سیاست میں اہم کردار ادا کیا تو کئی قسم کی بحث کوجنم دیا گیا، تاثر دیا گیا کہ بلاول بھٹو بزرگوں کو سیاسی جماعت سےنکالنا چاہتےہیں،