اہم خبریںپاکستانتازہ ترین

عمران خان لاہور ہائیکورٹ میں پیش، تین مارچ تک حفاظتی ضمانت منظور

پیر کو جسٹس باقر نجفی کی عدالت نے عمران خان کی حفاظتی ضمانت دو ہفتوں کے لیے منظور کر لی ہے۔ سابق وزیراعظم عمران خان کے وکیل نے دو ہفتوں کی استدعا کی تھی۔ تھانہ سنگجانی میں درج کیس میں حفاظتی ضمانت کی درخواست پر جسٹس باقر نجفی اور جسٹس شہباز رضوی نے سماعت کی۔

لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی تھانہ سنگجانی کیس میں حفاظتی ضمانت منظور کر لی ہے جبکہ دستخطوں میں فرق پر عمران خان کی جانب سے معذرت کرنے اور حفاظتی ضمانت کی درخواست واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دی گئی ہے۔
پیر کو جسٹس باقر نجفی کی عدالت نے عمران خان کی حفاظتی ضمانت دو ہفتوں کے لیے منظور کر لی ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان کے وکیل نے دو ہفتوں کی استدعا کی تھی۔
تھانہ سنگجانی میں درج کیس میں حفاظتی ضمانت کی درخواست پر جسٹس باقر نجفی اور جسٹس شہباز رضوی نے سماعت کی۔
اسلام آباد کے تھانہ سنگجانی میں عمران خان پر توڑ پھوڑ اور پولیس پر حملے کا مقدمہ درج ہے۔
عمران خان کی حفاظتی ضمانت سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کرتے عدالت نے کہا ہے کہ پولیس تین مارچ تک عمران خان کو گرفتار نہ کرے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کی تین مارچ تک حفاظتی ضمانت منظور کی جاتی ہے۔
عمران خان نے عدالت کو بتایا کہ ’ میرے ایکسرے ہوئے ہیں، میری ٹانگ کافی حد تک ٹھیک ہوچکی ہے لیکن ڈاکٹرز نے دو ہفتوں کا کہا ہے۔‘
عمران خان نے کہا کہ میں ایک گھنٹے تک گاڑی میں بیٹھا رہا، عدالت پیش ہونے کے لیے انتطار کرتا رہا۔
عمران خان جب جسٹس طارق سلیم شیخ کی عدالت میں میں پیش ہوئے توعدالت نے ان سے پوچھا کہ خان صاحب آپ کی پٹیشن پر دستخط تھے کیا وہ آپ کے تھے؟
اس کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ پٹیشن میری مرضی کے بغیر دائر ہوئی۔
’مجھے جیسے ہی پتا چلا میں نے اظہر صدیق کو پٹیشن واپس لینے کا کہا۔‘
عمران خان نے کمرہ عدالت میں معذرت کر لی جس پر عدالت نے عمران خان کی درخواستِ ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دی۔
تھانہ سنگجانی کیس میں عمران خان کی حفاظتی ضمانت سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کرتے عدالت نے کہا ہے کہ پولیس تین مارچ تک عمران خان کو گرفتار نہ کرے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کی تین مارچ تک حفاظتی ضمانت منظور کی جاتی ہے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ عمران خان تین مارچ تک ٹرائل کورٹ میں پیش ہو سکتے ہیں۔
عمران خان جسٹس طارق سلیم شیخ کی عدالت میں پہنچ گئے۔
اس سے قبل عمران خان جسٹس علی باقر نجفی کی عدالت میں پیش ہوئے تھے۔
عمران خان روسٹرم پر آ گئے ہیں۔
عدالت نے عمران خان سے پوچھا کہ خان صاحب آپ کی پٹیشن پر دستخط تھے کیا وہ آپکے تھے؟
اس کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ پٹیشن میری مرضی کے بغیر دائر ہوئی۔
’ مجھے جیسے ہی پتا چلا میں نے اظہر صدیق کو پٹیشن واپس لینے کا کہا۔‘
عمران خان نے کمرہ عدالت میں معذرت کر لی
عدالت نے تھانہ سنگجانی کیس میں عمران خان کی حفاظتی ضمانت تین مارچ تک منظور کر لی ہے۔
جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
سابق وزیراعظم عمران خان کے وکیل نے دو ہفتوں کی استدعا کی تھی۔
عدالت نے عمران خان کو روسٹرم پر بلایا۔
عمران خان نے عدالت کو بتایا کہ ’ میرے ایکسرے ہوئے ہیں، میری ٹانگ کافی حد تک ٹھیک ہوچکی ہے لیکن ڈاکٹرز نے دو ہفتوں کا کہا ہے۔‘
عمران خان نے کہا کہ میں ایک گھنٹے تک گاڑی میں بیٹھا رہا، عدالت پیش ہونے کے لیے انتطار کرتا رہا۔
عدالت نے تین مارچ تک حفاظتی ضمانت منظور کی۔
عمران خان کمرہ عدالت میں پہنچ گئے ہیں۔
عمران خان اپنی گاڑی سے نکل آئے ہیں اور کمرہ عدالت میں پیش ہونے کے لیے جا رہے ہیں۔
تحریک انصاف کی قیادت اور وکلاء عمران خان کو آگاہ کرنے کے لیے روانہ، عدالت نے سماعت 7:30 تک ملتوی کر دی
عمران خان کو قانون کے دائرے کے اندر آنا پڑے گا: مریم اونگزیب
پارلیمان کے باہر وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان نے عدالتی نظام کا مذاق بنایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو مہلت پر مہلت دی جا ری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس شخص نے آئین و قانون کا تماشہ بنایا ہوا ہے۔
بتائیں کہاں ہیں درخواست گزار: عدالت کا استفسار
عدالت کا عمران خان کو پیش نہ کرنے پر سکیورٹی افسر پر اظہار برہمی
عدالت نے استفسار کیا کہ ’بتائیں کہاں ہیں درخواست گزار‘
سکیورٹی انچارج کا کہنا تھا کہ کنٹرول روم سے چیک کیا ہے، عمران خان گاڑی میں موجود ہیں۔
عمران خان کو ایس پی سکیورٹی لینے گئے ہوئے ہیں۔
جسٹس علی باقر نجفی نے حکم دیا کہ خود جائیں اور لے کر آئیں۔
لاہور ہائیکورٹ نے حفاظتی ضمانت کی درخواست اور وکالت نامے پر دستخط میں فرق کی وضاحت کے لیے سابق وزیراعظم عمران خان کو آج دو بجے پیش ہونے کا حکم دیا تھا تاہم وہ پیش نہ ہو سکے۔ اُن کے وکلا نے موقف اختیار کیا کہ مال روڈ پر ٹریفک زیادہ ہے اور سکیورٹی مسائل کے باعث وہ عدالت نہیں پہنچ سکے۔
نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ رش کی وجہ سے عمران خان کو گاڑی سے اترنے میں دشواری ہو رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا ہزاروں کارکن جمع ہیں، عمران خان کا کمرہ عدالت اندر جانا مشکل ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان تاخیر سے پیشی کے لیے لاہور ہائیکورٹ پہنچ گئے ہیں۔
احاطہ عدالت میں کارکنوں کے رش کی وجہ سے عمران خان اپنی گاڑی میں موجود ہیں۔ عمران خان کے وکلا نے عدالت سے گاڑی میں حاضری کی استدعا کر دی۔
جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کا آغاز کر دیا ہے۔
سماعت کے آغاز پر جسٹس علی بابر نجفی کہا کہ درخواست گزار اس وقت کہاں ہے؟
عمران خان کے وکیل کا کہنا تھا کہ وہ احاطہ عدالت میں موجود ہیں۔
جسٹس علی باقر نجفی کا کہنا تھا کہ عدالت میں درخواست گزار کو پیش ہونے سے کس نے روکا ہے؟
وکیل کا کہنا تھا کہ کسی نے روکا نہیں مگر سکیورٹی اہلکار تعاون نہیں کر رہے۔
عدالت نے ایس پی سکیورٹی کو فوری عمران خان کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button