مشرق وسطیٰ

لاہور شہر میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی مانیٹرنگ جاری

امامیہ فلائی اوور کی تکمیل سے شاہدرہ تا جی ٹی روڈ سگنل فری کوریڈور مکمل ہو جائے گا۔این ایچ اے حکام منصوبے کی رفتار میں تیزی لائیں۔وزیر ہاؤسنگ سید اظفر علی ناصر

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت پر شہر میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی مانیٹرنگ جاری ہے۔نگران وزیر ہاؤسنگ سید اظفر علی ناصر نے کمشنر و ڈی جی ایل ڈی اے محمد علی رندھاوا کے ہمراہ شہر میں جاری ترقیاتی منصوبوں کا دورہ کیا۔صوبائی وزیر اور کمشنر و ڈی جی ایل ڈی اے محمد علی رندھاوا نے راوی برج توسیعی منصوبے، امامیہ کالونی فلائی اوور اور بند روڈ منصوبے کا دورہ کیا۔صوبائی وزیر اظفر علی ناصر نے کمشنر و ڈی جی کے ہمراہ تینوں منصوبوں کی ابھی تک کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔چیف انجینئر ایل ڈی اے اسرار سعید، پراجیکٹ ڈائریکٹر این ایل سی اور متعلقہ پراجیکٹ ڈائریکٹر نے پیش رفت بارے بریفنگ دی۔راوی برج توسیعی منصوبے پر کام دن رات تیزی سے جاری ہے۔راوی برج کی پائلوں کا پچاس فیصد کام مکمل، 52 میں سے 26 مکمل کر لی گئیں ہیں۔منصوبے کے 32 گرڈرز تیار، 4 پیئرز فکس کر دیئے گئے ہیں، دونوں اطراف کام دن رات جاری ہے۔امامیہ کالونی فلائی اوور پر کام جاری ہے، منصوبہ تکمیل کے قریب ہے۔صوبائی وزیر ہاؤسنگ سید اظفر علی ناصر نے این ایچ اے حکام کو منصوبے کی رفتار میں تیزی لانے کی ہدایت کی۔وزیر ہاؤسنگ سید اظفر علی ناصر نے کہا کہ امامیہ فلائی اوور کی تکمیل سے شاہدرہ تا جی ٹی روڈ سگنل فری کوریڈور مکمل ہو جائے گا۔بعدازاں وزیر ہاؤسنگ اور کمشنر و ڈی جی نے کنٹرولڈ ایکسس کوریڈور منصوبے کا دورہ کیا۔پیکج ون نیازی چوک تا سگیاں جاری کاموں کا تفصیلی جائزہ لیا۔چیف انجینئر ایل ڈی اے نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پیکج ون پر کام کی رفتار مزید تیز کی گئی ہے، اسفالٹ، فلنگ سمیت تمام پہلوؤں پر کام بیک وقت جاری ہے۔بعد ازاں بند روڈ منصوبے بارے سائٹ آفس میں اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں منصوبے کے یومیہ ٹارگٹ کا جائزہ لیا گیا۔کمشنر لاہور و ڈی جی ایل ڈی اے محمد علی رندھاوا نے پیکج ٹو کے کنٹریکٹر پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کنٹریکٹر کو ہدایت کی کہ پیکج ٹو کے کام کو ٹارگٹ کے مطابق ہر صورت مکمل کیا جائے۔وزیر ہاؤسنگ سید اظفر علی ناصر نے کہا کہ منصوبے کو ہر صورت وزیراعلی پنجاب کی دی گئی ڈیڈ لائن پر مکمل کیا جائے۔اس موقع پر این ایل سی، ایل ڈی اے، نیسپاک اور ضلعی انتظامیہ کے متعلقہ افسران موجود تھے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button