
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): لاہور کے ایک نجی ہوٹل میں سائوتھ ایشیاء پارٹنر شپ پاکستان کے پروگرام جذبہ کے تحت ایک کنونشن کا انعقاد کیا گیا ۔ جسکا موضوع: خواتین کا جمہوریت میں سیاسی کردار اور انکی شمولیت: تھا، کنونشن میں چوہدری منظور حسین(PPP), بشریٰ گوہر(NDM ), عظمیٰ بخاری (PML.N),ثمینہ سعید،جماعت اسلامی ، طارق احمد خان(QWP)نعیمہ کشور(JUI.F), یاسمین لہری (NP), ادیبہ اکرم(MKP),شاہدہ وحید(ANP), ڈاکٹر عالیہ(HKP), مہندر سنگھ پال تحریک انصاف،حناء جیلانی، چئیر پرسن HRCP, ندیم اشرف کمشنر HRCP, ارم خالد، چئیر پرسن پولیٹیکل سائنس ڈیپارٹمنٹ پنجاب یونیورسٹی اورالیکشن کمیشن پاکستان سے شبیر خان نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سیپ محمد تحسن نے تقریب کے اغراض ومقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آج سب کے اکٹھے ہونےکا مقصد ہے کہ خواتین کی سیاست کے میدان میں شمولیت یقینی بنائی جائے ۔ ڈپٹی ڈائریکٹر سیپ عرفان مفتی نے کہا کہ خواتین کو سیاست میں آواز فراہم کرنے کے لیے، SAP-Pakistan نے پورے پاکستان کے 40 اضلاع میں 5 سالہ پروگرام (2019-2023) جمہوریت اور بااختیار عورت (JAZBA) پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے بھرپور کاوش کی۔ جذبہ پروگرام کے ذریعے خواتین کو بطور ووٹر، کمیونٹی لیڈرز، سیاسی کارکنوں اور مقامی حکومت میں منتخب نمائندوں کے طور پر منظم کیا گیا۔ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کوآرڈینیٹر سیپ مہر گل نے کہا کہ کنونشن میں ایک چارٹرڈ آف ڈیمانڈ پیش کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ECP) فوری طور پر عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کرے گا اور قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے آزادانہ، منصفانہ اور قابل اعتماد انتخابات کو یقینی بنائے۔خواتین کے لیے مخصوص نشستوں کی تعداد 33% تک بڑھانے اور قانون میں ضروری تبدیلیاں کرنے کے لیے آئینی ترمیم پر غور کریں۔ تمام ایوانوں/ اسمبلیوں میں خواتین کے لیے ٹکٹوں کی الاٹمنٹ کو کم از کم 5% سے بڑھا کر 15%کیا جائے ۔ تمام سیاسی جماعتوں کو پاکستان پولیٹیکل ایکٹ 1952 میں ترمیم کرنی چاہیے اور خواتین، نوجوانوں، خواجہ سراؤں اور اقلیتوں کی نمائندگی مخصوص اور تمام پارٹیوں کے منشور کے مقابلے میں عام نشستوں کو شامل کرنا چاہیے۔ رہنماء پیپلز پارٹی چوہدری منظور حسین نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کی بات فاطہ جناح اور بے نظیر بھٹو کی بارے میں ذکر کئے بغیر ہو ہی نہیں سکتی کیونکہ دونوں خواتین نے ایسی تاریخ رقم کی جو دنیا بھر میں فراموش نہیں کی جاسکتی ۔ ہم سب کو ملکر خواتین کے حقوق کی حفاظت میں اپنا بھرپور کردار نبھانا ہوگا۔ نیلم سحر نے کہا کہ خواتین کے پاس عمومی طور پر وسائل کی کمی ہوتی ہے مگر اپنی کمیونٹی کے لیے آواز اٹھانا ہوگی کیونکہ یہ آدھی آبادی کی نمائندگی کرتی ہیں ۔ مہندر پال سنگھ نے کہا کہ عورت کی عزت اور ان کے حقوقِ کی فراہمی ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے کیونکہ کوئ بھی معاشرہ اپنی خواتین کو تحفظ اور ہر میدان میں مواقع فراہم کئے بغیر پروان نہیں چڑھ سکتا۔ بشریٰ گوہر نے کہا کہ خواتین کو مضبوط کئیے بغیر جمہوریت کبھی بھی مضبوط نہیں ہوسکتی ۔ سیپ پاکستان کی کوششیں قابل تحسین ہیں کہ انہوں نے چالیس صوبوں کی خواتین کا خوبصورت گلدستہ سجایا۔ کنونشن سے دیگرر مقررین نے بھی خطاب کیا اور جذبہ پروگرام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سیپ نے عورتوں کے منشور کو پاکستان بھر میں پہنچایا اور آج خواتین کے حقوق کی سب سے بڑی داعی ہے۔ دیگر مقررین نے بھی اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ خواتین کو فیصلہ سازی میں لازمی شریک کیا جائے۔ عورت بہترین انداز میں ایک کنبہ چلاتی ہے تو وہ ملک کو بھی بہترین طریقے سے چلا سکتی ہے ۔
کنونشن میں سول سوسائٹی ،اکیڈمیہ، سرکاری و نجی اداروں کے نمائندگان ، خواجہ سراؤں، خصوصی افراد، مختلف صوبوں سے آئی ہوئی خواتین اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔