مشرق وسطیٰ

مائنز ورکرز کی فلاح و بہبود کے لیے لانگ ٹرم کی بنیاد پرپالیسی ڈرافٹ کی جائے۔ صوبائی وزیر ابراہیم حسن مراد

صوبائی وزیر نے کہا کہ خواہاں ہیں کہ مائنز ورکرز کو ہنر مند بنانے کے لیے مختلف کورسز کروائے جائیں جو دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے میں مدد کریں

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): صوبائی وزیر مائنز اینڈ منرلز ابراہیم حسن مراد نے کہا کہ مائنز ورکرز کی فلاح وبہبود کے سلسلے کو ہمیشہ قائم رکھنے کے لیے ایک لانگ ٹرم پالیسی اپنانا ہوگی اور اس میں فلاحی تنظیموں کی معاونت سے استفادہ حاصل کرنے کے ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر نے فلاحی ادارے اخوت فائونڈیشن کے ڈائریکٹر پروگرام ڈاکٹر اظہار الحق ہاشمی سے اپنے کیمپ آفس میں ایک ملاقات کے دوران کیا۔ ملاقات میں مائنز ورکرز کی فلاح و بہبود کے لیے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ خواہاں ہیں کہ مائنز ورکرز کو ہنر مند بنانے کے لیے مختلف کورسز کروائے جائیں جو دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے میں مدد کریں اور اس میں خواتین کے کورسز بھی شامل ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کورسز کے ساتھ اخوت فائونڈیشن سے مائیکرو فنانسنگ میں مدد لی جا سکتی ہے جبکہ اخوت فائونڈیشن کے ساتھ ملکر مائنز ورکرز کے لے مختلف میڈیکل کیمپس لگائے جا سکتے ہیں۔ اخوت فائونڈیشن کے ڈائریکٹر پروگرام ،ڈاکٹر اظہار الحق ہاشمی نے رائے دی کہ مائنز اینڈ منرلز ڈیپارٹمنٹ کے ورکرز ویلفیئر بورڈ کو مزید مستحکم کرنا بہتر ہوگا جبکہ مختلف ٹریننگ اداروں کے ساتھ ملکر آگے بڑھا جا سکتا ہے۔ڈاکٹر اظہار ہاشمی نے اس بات پر زور دیا کہ مائنز ورکرز کے لئیے انڈوومنٹ فنڈ قائم کرنے کے مثبت نتائج سامنے آ سکیں گے۔ صوبائی وزیر نے کمشنر ایم ایل ڈبلیو سی کو ہدایت دی کی مائنز سکولوں میں طالبعلموں کو کھانے کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے پائلٹ پروگرام یقینی بنایا جائے جبکہ ورکرز کی کیپسٹی بلڈنگ پر نئےآ ئیڈیاز کی ضرورت ہے اور مثبت تجاویز کو ایک ڈرافٹ کی شکل دی جائے۔اس موقع پر کمشنر ایم ایل ڈبلیو سی ریاض احمد چوہدری، پی ایس او شعیب اور دیگر متعلقہ افراد بھی موجود تھے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button