پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی عدت کیس پر سزا پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’سیاست میں اس حد تک نہیں جانا چاہیے۔‘
اتوار کو حیدر آباد میں جلسے سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ انتقام کی سیاست کی جارہی ہے۔
بلاول بھٹو نے مسلم لیگ (ن) سمیت دیگر سیاسی جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’جن سیاسی جماعتوں سے ہمارا مقابلہ ہے ان کو عوام اچھی طرح سے جانتے ہیں۔‘
’حیدرآباد کے عوام نفرت اور تقسیم کی سیاست سے واقف ہیں، پیپلزپارٹی ایسی سیاست کو ختم کرنا چاہتی ہے۔‘
مسلم لیگ ن پر تنقید کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ ’چوتھی بار کرسی پر بیٹھنے کے لیے کوشش کی جارہی ہے۔انہوں نے 90 کی دہائی جو سیاست کی وہ سب کے سامنے ہے۔‘
انہوں نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’میں اگر وزیراعظم بنا تو منشور کے دس نکات پر عمل کرکے کے دکھاؤں گا۔‘
بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام 8 فروری کو تیر پر ٹپھہ لگا کر شیر کو چوتھی بار وزیراعظم بنے سے روکیں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ’پتنگ پر ووٹ کا کہا جائے تو کہنا کہ را کی فنڈنگ سے سیاست کرنے والوں کو ووٹ نہیں دیں گے۔‘
’مسلم لیگ (ن) ہار رہی ہے، مریم نواز کا وزیراعلیٰ یا وزیراعظم بننا خواب ہی رہ جائے گا۔‘
دریں اثنا اتوار کو ڈان نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں بلاول بھٹو نے انتخابات میں دھاندلی کا خدشہ ظاہر کیا۔
بلاول بھٹو نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’اس حد تک ہمارے پاس رپورٹس آئی ہیں کہ میاں صاحب کی خواہشات اور مطالبات بہت زیادہ ہیں۔‘
’میاں صاحب کی خواہش ہے کہ دھاندلی کے ذریعے ان کو جتوایا جائے۔ لیکن حالات اس حد تک نہیں پہنچے ہیں کہ تمام جماعتیں انتخابات پر انگلیاں اٹھائیں۔ انتخابات پر جتنی تنقید ہونی تھی شاید وہ ہو چکی اس سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔‘
پنجاب کے حوالے سے ایک سوال پر بلاول بھٹو نے کہا کہ مسلم لیگ نے نہ صرف ان کے حلقے میں بلکہ پورے پنجاب میں صوبائی حکومت کو اپنے ونگ میں تبدیل کر دیا ہے۔