پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک پولیس سٹیشن پر دہشت گردوں کے حملے میں 10 اہلکار مارے گئے ہیں۔خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق پیر کی صبح صوبائی پولیس سربراہ نے بتایا کہ گزشتہ رات پولیس سٹیشن پر درجنوں عسکریت پسندوں نے حملہ کیا۔پولیس افسر نے کہا کہ حملے میں 10 اہلکار جان سے گئے جبکہ چار زخمی ہو گئے۔یہ حملہ پاکستان میں انتخابات سے دو روز قبل ہوا ہے جبکہ اس سے قبل ہی امیدواروں اور پارٹیوں کے حامیوں پر حملے ہو چکے ہیں۔خیبر پختونخوا کے پولیس سربراہ اختر حیات گنڈا پور نے اے ایف پی کو بتایا کہ 30 سے زائد دہشت گردوں نے تین سمتوں سے حملہ کیا۔ ’اس دوران ڈھائی گھنٹے سے زائد وقت تک فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔‘انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان ضلع کے چودھوان تھانے پر حملے میں 10 اہلکار ہلاک اور 4 زخمی ہوئے۔صوبہ خیبر پختونخوا کے سرحدی علاقے برسوں سے عسکریت پسندی کا گڑھ رہے ہیں، جہاں پاکستانی طالبان اور داعش کے جنگجو سرکاری عمارتوں اور سیکیورٹی اہداف پر حملے کرتے ہیں۔پولیس سربراہ نے اے ایف پی کو بتایا کہ پیر کی صبح ہونے والے حملے کے دوران عسکریت پسندوں نے پولیس سٹیشن پر کچھ دیر کے لیے کنٹرول بھی حاصل کر لیا تھا۔عسکریت پسندوں کا یہ حملہ رات تقریباً ڈیڑھ بجے شروع ہوا تھا اور علی الصبح کارروائی کے بعد بعض دہشت گرد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
خیبر پختونخوا کے نگراں وزیراعلیٰ سید ارشد حسین نے حملے کی شدید مذمت کی ہے اور مرنے والوں کے لواحقین کے ساتھ ہمدری اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔پیر کو وزیراعلٰی آفس کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں سید ارشد حسین نے کہا کہ صوبے میں امن کے لیے پولیس نے لازوال قربانیاں دی ہیں اور ایسے بزدلانہ واقعات سے پولیس کے جوانوں کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ’پوری قوم اور حکومت پولیس کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔‘