مشرق وسطیٰ

راجن پور کے دارلامان کےملازمین کی ملی بھگت سے15سالہ بچی اغوا ہوگئی یاقتل کردی گئی

متعلقہ اداروں کےافراداورافیسران کےخلاف قتل کے مقدمہ درج کروایا جائے گا

پاکستان لاہور(نمائندہ وائس آف جرمنی):راجن پور کے دارلامان کےملازمین کی ملی بھگت سے15سالہ بچی اغوا ہوگئی یاقتل کردی گئی ذمہ داران کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ تفصیل کےمطابق کراچی سےمحمدپورکےنوجوان کےساتھ ٹیلی فون پر ہونے والی دوستی کے نتیجے میں دارلامان میں رہنے والی لڑکی اغوا ہوگئی ہے سردارمریداحمدکھوسہ ایڈووکیٹ نےکہاکہدارالامان راجن پور سے 15 سالہ معصوم بختاور عرف مسکان کراچی سے آئی لڑکی اغواء کرانے پر تمام سہولت کاروں سیکورٹی عملے اور ملوث ملازمین کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہوں انکی ملی بھگت سے ایک معصوم بچی کی زندگی کوشدیدخطرہ لاحق ہوچکاہے دارالامان سےاس معصوم بچی کااغواہوناسیکورٹی اداروں کی نااہلی ظاہر ہوتی ہےانہوں نےکہاکہ اگر اس بچی کےساتھ کوئی زیادتی یاقتل ہوئی تو متعلقہ اداروں کےافراداورافیسران کےخلاف قتل کے مقدمہ درج کروایا جائے گاانہوں نے معصوم بچی بختاورعرف مسکان کےاغوایاقتل کی سازش پر سیشن جج راجن پور سے کاروائی کا مطالبہ کیاہےاوراس بچی کی فوری برآمدگی کامطالبہ کیاہےسڑدارمریدحسین خان کھوسہ ایڈووکیٹ نےکہاسیشل جوڈیشل مجسٹریٹ آصف علی صاحب راجن پور سے بچی کی عصمت اور زندگی کی حفالت کیلئے میں نے چائلڈ شیلٹر ہوم کی انچارج کی ڈیوٹی لگوائی تھی ۔بچی نے مجھے وکیل مقرر کیا آزاد ہونا چاہتی تھی مگر ہم چاہتے تھے جب تک اس کے والدین نہیں مل جاتے یہ دارالامان میں رہے لیکن دارلامان کےعملےکی سازش سےمعصوم بچی اغوا ہوگئی ھےاسکی اعلی سطح پرتحقیقات کرکےملوث افرادکےخلاف سخت کاروائی کی جائے

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button