کھیل

پی ایس ایل 9 سے قومی کرکٹ ٹیم کو کون سا نیا ٹیلنٹ مل سکتا ہے؟

پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) کا ایونٹ ہر سال قومی کرکٹ ٹیم میں نوجوان کھلاڑیوں کی شمولیت کا سبب بنتا ہے۔ اس سال بھی کئی نوجوان باصلاحیت کھلاڑی پی ایس ایل میں مخلتف ٹیموں کا حصہ ہیں۔

پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) کا ایونٹ ہر سال قومی کرکٹ ٹیم میں نوجوان کھلاڑیوں کی شمولیت کا سبب بنتا ہے۔ اس سال بھی کئی نوجوان باصلاحیت کھلاڑی پی ایس ایل میں مخلتف ٹیموں کا حصہ ہیں۔
پی ایس ایل کے نویں ایڈیشن میں بھی ہر ٹیم ایمرجنگ پلیئرز کھلا رہی ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم میں نمایاں مقام حاصل کرنے والے کھلاڑی حسن علی، شاداب خان، حارث رؤف سمیت دیگر پی ایس ایل ایمرجنگ کیٹیگری سے ہوتے ہوئے ہی قومی کرکٹ کا حصہ بنے ہیں۔
کراچی کنگز
نوجوان کھلاڑیوں میں کراچی کنگز کے 20 سالہ بلے باز عرفان خان پی ایس ایل میں نمایاں کارکردگی دکھا سکتے ہیں۔ عرفان خان دائیں ہاتھ سے جارحانہ اور لمبی اننگز کھیلنے کے لیے جانے جاتے ہیں۔
18 سالہ لیفٹ آرم سپنر عرفات منہاس بھی اس مرتبہ کراچی کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ وہ اپنی نپی تُلی بولنگ کی وجہ سے مشہور ہیں اور اچھے فیلڈر بھی ہیں۔
کراچی کنگز کے ہی ایک اور 17 سالہ نوجوان بیٹر سعد بیگ ہیں، جو پاکستان انڈر 19 کرکٹ ٹیم کے کپتان بھی ہیں۔ سعد بیک بائیں ہاتھ سے ٹھوس بیٹنگ کرتے ہیں۔
لاہور قلندرز
لاہور قلندرز پاکستان سپر لیگ میں نوجوان ٹیلنٹ سامنے لانے والی نمایاں ترین ٹیم تصور کی جاتی ہے۔ پی ایس ایل کے اس سیزن میں بھی لاہور قلندرز نوجوان کھلاڑیوں کو موقع فراہم کر رہی ہے۔
سب سے پہلے ذکر کرتے ہیں لاہور قلندرز کے20 سالہ ایمرجنگ پلیئر جہانداد خان کی جو نہ صرف لیفٹ آرم بولنگ میں مہارت رکھتے ہیں بلکہ ساتھ میں بیٹنگ کا ہنر بھی جانتے ہیں۔ جہانداد خان پی ایس ایل میں شاندار آغاز بھی کر چکے ہیں۔
لاہور قلندرز کے ایک اور نوجوان پلیئرز سلمان فیاض بھی اپنی لیگ سپن بولنگ کی وجہ سے پلیئنگ الیون کا حصہ بنے ہیں۔ کرکٹ پنڈت انہیں بھی لاہور قلندرز کے لیے اہم سپن بولر سمجھ رہے ہیں۔
24 سالہ مرزا طاہر بیگ کا بھی لاہور قلندرز کے نوجوان باصلاحیت کھلاڑیوں میں شمار ہوتا ہے۔ مرزا طاہر بیگ دائیں ہاتھ سے کھیلنے والے بیٹسمین ہیں۔
ملتان سلطانز
پاکستان سپر لیگ کی چھٹی تیم ملتان سلطانز بھی نئے ٹیلنٹ کو سامنے لانے میں کردار ادا کر رہی ہے۔
ملتان سلطان کے ایمرجنگ بائیں ہاتھ کے رسٹ سپنر فیصل اکرم جو انڈر 19 ٹیم میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے ہیں، اب وہ ملتان سلطانز کے لیے اِن ایکشن ہیں۔
ملتان سلطانز کے فاسٹ بولر محمد علی بھی مخالف ٹیموں پر حاوی ہونے والے پی ایس ایل کے ایک اور کھلاڑی ہیں۔ محمد علی عمر میں اتنے جوان تو نہیں مگر اُن کی کارگردگی نوجوانوں سے کم نہیں اور ملتان سلطانز کے لیے مفید ثابت ہو رہے ہیں۔
ملتان سلطانز کی ہی نمائندگی کرنے والے 21 سالہ بلے باز یاسر خان بھی باصلاحیت کھلاڑی ہیں جو اپنی کارگردگی سے شائقین کرکٹ کا دل جیت سکتے ہیں۔
پشاور زلمی
پشاور زلمی کی طرف سے کھیلنے والے ابھرتے سٹار 20 سالہ حسیب اللہ ہیں جو انڈر19 ٹیم میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر چکے ہیں اور اس بار اُن کی پی ایس ایل سے بھی بڑی امیدیں ہیں۔
17 سالہ نوجوان فاسٹ بولر محمد ذیشان بھی پشاور زلمی کا حصہ ہیں جو اپنی فاسٹ بولنگ کے لیے جانے جاتے ہیں۔ محمد ذیشان بھی انڈر19 ٹیم میں پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ وہ اب پی ایس ایل میں پشاور زلمی کے اہم سٹرائیکر بن کر سامنے آ رہے ہیں۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی طرف سے کھیلنے والے 22 سالہ بیٹسمین خواجہ نافع اس وقت پی ایس ایل کے نوجوان سٹار ہیں جو کم عمری میں جارحانہ اور میچ وننگ اننگز کھیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے فاسٹ بولر عادل ناز بھی نوجوان باصلاحیت کھلاڑیوں میں ہیں۔ 21 سالہ عادل ناز کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا اہم اثاثہ سمجھے جا رہے ہیں۔
اسلام آباد یونائیٹڈ
قومی ٹیم کے فاسٹ بولر نسیم شاہ اپنی گیند بازی کی صلاحیتوں سے مقبول ہی ہیں مگر ساتھ ہی اُن کے دو بھائی بھی فاست بولر ہیں۔ نسیم شاہ کے چھوٹے بھائی عبید شاہ اس مرتبہ اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
عبید شاہ پاکستان انڈر19 کرکٹ ٹیم میں اپنی بولنگ کے جوہر دکھا چکے ہیں۔ اب اسلام آباد یونائیٹڈ کے اہم کھلاڑی ہیں۔
نسیم شاہ کے دوسرے بھائی حنین شاہ بھی اپنی تیز بولنگ کی شہرت رکھتے ہیں۔ حنین شاہ بھی اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button