پاکستان پریس ریلیزاہم خبریں

نیشنل ریزیلئنس ڈے پر محکمہ ایمرجنسی سروسز پنجاب کے زیرِ اہتمام عظیم الشان تقریب کا انعقاد

ریسکیو اہلکاروں کی بے مثال قربانیوں پر خراج تحسین، نمایاں کارکردگی پر انعامات و اسناد کی تقسیم

سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی کے ساتھ:

لاہور: محکمہ ایمرجنسی سروسز پنجاب کے زیر اہتمام نیشنل ریزیلئنس ڈے کی مناسبت سے ایک شاندار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں قدرتی آفات، خصوصاً حالیہ سیلاب کے دوران خدمات سرانجام دینے والے اداروں اور اہلکاروں کو بھرپور خراج تحسین پیش کیا گیا۔ تقریب کے مہمانِ خصوصی صوبائی وزیر صحت و ایمرجنسی سروسز خواجہ سلمان رفیق تھے جبکہ پارلیمانی سیکرٹری برائے ایمرجنسی سروسز پنجاب ضیاءاللہ شاہ اور سیکرٹری ایمرجنسی سروسز ڈاکٹر رضوان نصیر نے بھی خصوصی شرکت کی۔

سیلاب متاثرہ علاقوں میں جانفشانی سے خدمات پر اداروں کو خراجِ تحسین

تقریب کے دوران پاک فوج، پولیس، ریسکیو 1122، سول انتظامیہ، محکمہ صحت اور دیگر متعلقہ محکموں کو 2025 کے سیلاب کے دوران جانفشانی اور بہادری سے خدمات انجام دینے پر خصوصی طور پر سراہا گیا۔ حکومت پنجاب کی جانب سے نمایاں کارکردگی دکھانے والے ریسکیورز میں نقد انعامات اور تعریفی اسناد تقسیم کی گئیں۔

سیلاب سے قبل تیاریوں سے بڑے نقصانات سے بچاؤ

اپنے خطاب میں خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ 2005 کے زلزلے کے بعد سے پنجاب حکومت نے آفات سے نمٹنے کے لیے خاطر خواہ تیاریوں پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ 2025 کے حالیہ سیلاب سے پہلے ہی حکومت پنجاب نے پی ڈی ایم اے کے ذریعے تحصیل سطح پر امدادی سامان پہنچا دیا تھا جس سے جانی و مالی نقصانات میں نمایاں کمی ممکن ہو سکی۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ ہمسایہ ملک کی جانب سے بغیر اطلاع کے لاکھوں کیوسک پانی چھوڑنے کے باوجود پنجاب حکومت نے فوری الرٹ جاری کرتے ہوئے بروقت اقدامات کیے۔ "ہمارا پہلا ہدف انسانی جانوں اور مویشیوں کا محفوظ انخلاء تھا جس کے لیے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا،” خواجہ سلمان رفیق نے کہا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کا سیلاب متاثرین کیلئے واضح لائحہ عمل

خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف، کابینہ اراکین اور انتظامیہ ہر لمحہ فیلڈ میں موجود رہی۔ حکومت نہ صرف ریسکیو اور ریلیف پر کام کر رہی ہے بلکہ اب سروے اور نقصانات کے تخمینے کا مرحلہ بھی جاری ہے۔ ہر سروے ٹیم میں پاک فوج کے جوانوں کی شمولیت یقینی بنائی گئی ہے تاکہ شفافیت برقرار رہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے ہدایت دی ہے کہ 17 اکتوبر سے متاثرہ افراد کے بینک اکاؤنٹس میں مالی امداد منتقل کی جائے۔

ریسکیو 1122: پاکستان کا قابلِ فخر ادارہ

ریسکیو 1122 کو عالمی معیار کی سروس قرار دیتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ یہ ادارہ پیشہ ورانہ کارکردگی، جدید تربیت اور عوامی خدمت کے جذبے کے باعث ایک مثالی ادارے کی حیثیت اختیار کر چکا ہے۔ "سیلاب کے دوران ریسکیو 1122 نے ہزاروں قیمتی جانیں بچائیں، اور آخری بند کے محفوظ ہونے تک یہ جوان اپنی ذمہ داریاں پوری لگن سے انجام دیتے رہیں گے،” انہوں نے کہا۔

پارلیمانی سیکرٹری ضیاءاللہ شاہ نے کہا کہ سیلاب کے دوران ہر فرد ایک ریسکیور کے طور پر کام کر رہا تھا۔ "کوئی افسر نہ تھا، سب ورکرز تھے۔ ریسکیورز نے فلڈ میں جو کام کیا وہ ناقابلِ فراموش ہے۔ Rescuers! You are born to serve۔ ہم عوام کے ساتھ مل کر اس ملک کو حادثات سے محفوظ بنانے کا عزم کرتے ہیں۔”

"ریسکیو ایک Shining Example ہے” – ڈاکٹر رضوان نصیر

سیکرٹری ایمرجنسی سروسز ڈاکٹر رضوان نصیر نے کہا کہ ریسکیو 1122 کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ اقوام متحدہ سے سرٹیفائیڈ ہے۔ "ہم نے 2005 کی بے بسی سے سفر کا آغاز کیا اور آج ریسکیو 1122 ایک مضبوط، منظم اور بااعتماد ادارہ بن چکا ہے۔”

انہوں نے بتایا کہ ریسکیو 1122 اب تک پنجاب میں کروڑوں شہریوں کو سروسز فراہم کر کے تقریباً 750 ارب روپے کے نقصانات سے بچا چکا ہے۔ "یہ ادارہ نہ صرف پاکستان بلکہ ترکیہ میں بھی خدمات سرانجام دے چکا ہے، جو اس کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا ثبوت ہے۔”

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button