کھیل

اسلام آباد یونائیٹڈ یا کوئٹہ گلیڈی ایٹرز، کون سی ٹیم مائنس ہوگی؟

سرفراز احمد کو کپتانی سے ہٹائیں یا نہیں؟ پی ایس ایل 9 میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا مستقبل اسی سوال کے جواب سے جڑا تھا۔

دراصل، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو برانڈ بنانے کا کریڈٹ سرفراز احمد کو جاتا ہے۔ سرفراز عروج پر تھے تو ٹیم بھی کامیابیوں کی بلندیوں پر تھی۔ سرفراز کے فینز گلیڈی ایٹرز کے فینز تھے۔ شہر قائد میں کراچی کنگز کے سپورٹرز کم اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے سپورٹرز زیادہ تھے۔ وجہ صرف سرفراز احمد تھے۔ مگر قسمت نے سرفراز کا ساتھ چھوڑا تو جیت کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سے روٹھ گئی۔
پہلے چار ایڈیشنز میں ٹورنامنٹ کی کامیاب ترین ٹیم اگلے چار ایڈیشنز میں ناکام ترین ٹیم بن گئی۔ آخر کار ٹیم کے مالک ندیم عمر کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں شین واٹسن کی انٹری ہوئی۔
شین واٹسن خوش قسمتی کی علامت
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز پی ایس ایل کے ابتدائی دو ایڈیشنز میں جیت کے بہت قریب آ کر بھی ٹرافی نہ اٹھا سکی تھی مگر چوتھے سیزن میں شین واٹسن نے پہلی بار یہ ٹرافی ٹیم کے نام کر دی۔ ندیم عمر نے شین واٹسن کو پھر آزمانے کا فیصلہ کیا۔ اس بار شین واٹسن نے معین خان کی جگہ لی اور بطور ہیڈ کوچ نمودار ہوئے۔
انہوں نے ندیم عمر کی مشکل آسان کر دی۔ سرفراز احمد کو پہلے کپتانی سے ہٹایا اور پھر ٹیم سے بھی ڈراپ کر دیا۔ رائلی روسو کو قیادت سونپی اور نیا اوپننگ پیئر متعارف کرایا۔ یوں کوئٹہ چار سال بعد پلے آف میں پہنچ گئی۔
ٹیم پلے آف میں تو آ گئی مگر کپتان رائلی روسو اب تک اپنی بیٹنگ کی صلاحیتوں سے انصاف نہیں کر سکے۔ وہ ایونٹ میں صرف 17 کی اوسط اور 107 کے سٹرائیک ریٹ سے بیٹنگ کر رہے ہیں جو کوئٹہ کے لیے اچھا شگون نہیں۔
سعود شکیل، ایک کامیاب اوپنر
مجھے 33 میچز تک بینچ پر بٹھایا گیا! پی ایس ایل 8 کے اختتام پر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سے سعود شکیل کا شکوہ ٹوئٹر کے ذریعے کرکٹ فینز تک پہنچا۔ پی ایس ایل 9 میں سعود شکیل بطور اوپنر میدان میں اترے۔ اور معین خان اور شین واٹسن کا یہ فیصلہ درست ثابت ہوا۔
سعود نے صرف ذمے دارانہ نہیں بلکہ تیزی کے ساتھ بیٹنگ کی۔ لاہور قلندرز خاص طور پر سعود شکیل کے نشانے پر رہی جس کے کوچ عاقب جاوید نے سعود شکیل کے ’چھوٹے چھوٹے بازؤں‘ پر طنزکیا تھا۔ سعود 40 کی بیٹنگ اوسط اور 145 کے سٹرائیک ریٹ سے اب تک ٹورنامنٹ میں 323 رنز بنا چکے ہیں اور پی ایس ایل 9 کے پانچ کامیاب ترین بیٹرز میں شامل ہیں۔ بڑے میچ میں وہ اسلام آباد یونائیٹڈ کے بالروں کے لیے بڑا خطرہ بن سکتے ہیں۔
رائلی روسو کا ٹرمپ کارڈ
کراچی کی سلو وکٹ اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف جس بالر کو سپورٹ کرے گی وہ ابرار احمد ہیں۔ مسٹری سپنر نیشنل سٹیڈیم کی وکٹ کو اچھی طرح سمجھتے ہیں اور 15 وکٹوں کے ساتھ پی ایس ایل 9 کے تیسرے کامیاب ترین بالر ہیں۔
ان کی اکانمی صرف 7.8 رن فی اوور ہے اور بولنگ ایوریج 18.73 ہے۔ اسلام آباد یونائیٹڈ کو ابرار کے خلاف سنبھل کر کھیلنا ہو گا۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کہیں کھو گئی ہے
اگر ٹیموں پر نظر ڈالی جائے تو دو بار چیمپیئن رہنے والی اسلام آباد یونائیٹڈ خاصی متوازن نظر آتی ہے۔ اس ٹیم میں بہترین پاور ہٹرز ہیں، نامور آل راؤنڈرز اور بڑے سپنرز بھی موجود ہیں مگر یہ اب تک رنگ نہیں جما سکی اور 10 میں سے صرف 5 میچز جیتنے میں کامیاب ہوئی۔
تشویش کا پہلو یہ ہے کہ حالیہ ایونٹ میں ٹیم کے کامیاب ترین بلے باز کولن منرو کی ایلیمنیٹر ون میں شرکت مشکوک ہے۔
شاداب کو جادو جگانا ہو گا
اسلام آباد یونائیٹڈ اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے درمیان ناک آؤٹ مرحلے کا یہ میچ کراچی میں ہو گا جس کی وکٹ اب تک سپنرز کے لیے مددگار ثابت ہو رہی ہے۔ کپتان شاداب خان یقیناً ٹیم کی بیٹنگ لائن کو مدد فراہم کر رہے ہیں، مگر ان کا اصل محاذ بولنگ ہے جہاں وہ متاثر نہیں کر سکے۔ وہ نو میچز میں صرف 10 شکار کر سکے ہیں۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کے لیے بولرز کی کارکردگی ہی اصل چیلنج ہے۔ ٹاپ 10 میں اسلام آباد یونائیٹڈ کا کوئی بولر شامل نہیں ہے۔ بڑے میچ میں شاداب کی ناکامی ٹیم کی ناکامی کا سبب بھی بن سکتی ہے۔
اعظم خان گیم چینجر ثابت ہو سکتے ہیں؟
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کس طرح سوچتی ہے یہ بات اسلام آباد یونائیٹڈ کے کیمپ میں موجود اعظم خان سے بہتر کوئی نہیں جانتا۔ انہوں نے اپنے پی ایس ایل کیریئر کا آغاز کوئٹہ سے ہی کیا اور پھر اسلام آباد یونائیٹڈ منتقل ہو گئے۔ حالیہ ایونٹ میں انہوں نے پشاور زلمی کے خلاف 30 گیندوں پر 75 رنز کی طوفانی اننگز بھی کھیلی مگر اس کے بعد تسلسل برقرار نہ رکھ سکے۔ نیشنل سٹیڈیم اعظم خان کا ہوم گراؤنڈ بھی ہے، وہ اسی شہر میں پلے بڑھے ہیں اور پچ کنڈیشنر کو بخوبی سمجھتے ہیں۔
شاہ برادران کا کردار
اسلام آباد یونائیٹڈ کے پیس اٹیک کی کمانڈ دیر سے تعلق رکھنے والے دو بھائیوں نسیم شاہ اور حنین شاہ کے پاس ہے۔ نسیم شاہ نہ صرف اس ٹورنامنٹ میں کافی کفایتی بالر رہے ہیں بلکہ 10 آؤٹ بھی کیے ہیں۔ وہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سے طویل تعلق کی وجہ سے اس ٹیم کی خوبیوں اور خامیوں سے واقف ہیں۔
حنین شاہ کے لیے کرکٹ کی دنیا نئی ہے، شاید اسی سبب اکثر بلے بازوں کے ہاتھوں مار کھاتے ہیں۔ رواں پی ایس ایل میں وہ سات میچز میں سات وکٹیں حاصل کر چکے ہیں مگر اکانومی ریٹ نو رن فی اوور رہا ہے جو یقیناً زیادہ متاثر کن نہیں ہے۔
اسلام آباد یونائیٹڈ بمقابلہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز
پاکستان سپر لیگ کے پہلے ایڈیشن کا تاریخی فائنل کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے درمیان ہوا تھا۔ دونوں ٹیموں کے درمیان کئی یادگار میچز ہو چکے ہیں۔ پی ایس ایل 9 میں دونوں ٹیموں کے درمیان ایک ہی میچ ہو سکا جو گلیڈی ایٹرز کے نام رہا تھا۔ دوسرا میچ بارش کی نذر ہوا۔ کراچی میں ہونے والے ایلیمنیٹر ون میں جو بھی ٹیم جیتے گی وہ ایلیمنیٹر ٹو میں کوالیفائر میچ میں ہارنے والی ٹیم کا سامنا کرے گی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button