بین الاقوامی

غزہ میں ’فوری جنگ بندی‘ کا مطالبہ، امریکہ نے سلامتی کونسل میں قرارداد پیش کر دی

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ اُن کے ملک نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک قرارداد کا مسودہ جمع کرایا ہے جس میں غزہ کی پٹی میں ’یرغمالیوں کی رہائی سے منسلک فوری جنگ بندی‘ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ اُن کے ملک نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک قرارداد کا مسودہ جمع کرایا ہے جس میں غزہ کی پٹی میں ’یرغمالیوں کی رہائی سے منسلک فوری جنگ بندی‘ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق انٹونی بلنکن نے بدھ کی شام سعودی میڈیا الحدث سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے درحقیقت ایک قرارداد پیش کی ہے جو اب سلامتی کونسل کے سامنے ہے جس میں یرغمالیوں کی رہائی سے منسلک فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے اور ہمیں پوری امید ہے کہ ممالک اس کی حمایت کریں گے۔‘
اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ پر بات چیت کے لیے امریکی وزیر خارجہ نے سعودی عرب کا دورہ کیا ہے۔ سیکریٹری بلنکن نے انٹرویو میں قرار داد پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میرے خیال میں اس سے ایک سخت پیغام جائے گا۔‘
خیال رہے کہ اسرائیل کا ایک اہم حمایتی ملک امریکہ اس سے پہلے سلامتی کونسل میں ویٹو کا حق استعمال کرتے ہوئے فلسطین میں فوری جنگ بندی کے مطالبے میں رکاوٹ پیدا کرتا رہا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’بلاشبہ ہم اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں اور یہ کہ وہ دفاع کا حق رکھتا ہے، لیکن اس کے ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ شہری جو خطرناک صورتحال سے دوچار ہیں اور شدید تکلیف اٹھا رہے ہیں، تو ہم اپنی توجہ ان پر مرکوز کریں اور انہیں اپنی ترجیح بنائیں کہ شہریوں کو تحفظ ملے اور انہیں انسانی امداد پہنچائیں۔‘
سیکریٹری بلنکن نے بدھ کو سعودی عرب پہنچتے ہی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ بات چیت سے قبل سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے ملاقات کی۔
سعودی عرب کے بعد سیکریٹری بلنکن آج جمعرات کو مصر پہنچیں گے اور پھر اسرائیل کا دورہ کریں گے۔
اے ایف پی کے مطابق امریکہ کی جانب سے جمع کرائے گئے مسودے میں تمام اطراف سے شہریوں کے تحفظ کے لیے فوری اور پائیدار جنگ بندی پر زور دیا گیا ہے تاکہ انسانی امداد پہنچائی جا سکے اور ان کی تکلیف کا کم کیا جائے۔
مسودے میں جنگ بندی کو یرغمالیوں کی رہائی سے منسلک کیا گیا ہے۔
سلامتی کونسل میں مسودے پر ووٹنگ کے حوالے سے فی الحال کوئی تاریخ نہیں طے کی گئی ہے۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان 7 اکتوبر کو لڑائی شروع ہونے کے بعد سے سیکریٹری بلنکن کا مشرق وسطیٰ کا یہ چھٹا دورہ ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے ایسے وقت پر مشرق وسطیٰ کا دورہ کیا ہے جب دوسری طرف قطر میں ثالثوں کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔
قطر میں جاری بات چیت کے نتیجے میں امید کی جا رہی ہے کہ لڑائی کو عارضی طور پر روکا جائے گا، یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ ہو سکے گا اور زیادہ سے زیادہ امدادی سامان غزہ میں پہنچایا جائے گا۔
حماس نے 7 اکتوبر کو ہونے والے حملے میں 250 افراد کو یرغمال بنایا تھا جن میں سے 130 کے بارے میں خیال کیا جا رہاہے کہ انہیں غزہ میں ہی رکھا ہوا ہے جبکہ 33 کی موت واقع ہو چکی ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button