وزیر تعلیم کا اپوا کالج کی 10 طالبات کو اپنی جیب سے سالانہ سکالرشپ دینے کا اعلان
ہر سال 10 لاکھ آئوٹ آف سکول بچوں کو سکولوں میں لانے کا منصوبہ لا رہے ہیں۔ لڑکیوں کو تعلیم میں سہولت کیلئے جامع ٹرانسپورٹ پالیسی، سکول کونسلز بااختیار بنا رہے ہیں۔ رانا سکندر حیات
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات نے گورنمنٹ اپوا کالج کی 10 طالبات کو ہر سال اپنی جیب سے فیس سکالرشپ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ لڑکیوں کی تعلیم کیلئے جامع ٹرانسپورٹ پالیسی بنا رہے ہیں جس سے لڑکیوں کو آمد و رفت میں سہولت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ لڑکیوں کی تعلیم کی حوصلہ افزائی کیلئے سالانہ بنیادوں پر 10 لڑکیوں کو سکالرشپ دوں گا اور اس کا سرکاری خزانے پر بوجھ نہیں پڑے گا۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ ہر سال 10 لاکھ آئوٹ آف سکول بچوں کو سکولوں میں لانے کا منصوبہ لا رہے ہیں جبکہ سکولوں کو سیلف سسٹین ایبل بنانے کی حکمت عملی بھی تیار کی جا رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنمنٹ اپوا کالج اور گورنمنٹ پائیلٹ سکول میں شجرکاری کی مناسبت سے معقدہ تقاریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے پنجاب کو سو فیصد خواندہ بنانے کے ساتھ ساتھ سرسبز بنانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شجرکاری اتنی ہی ضروری ہے جتنی تعلیم۔ ہمارا ہدف سرکاری سکولوں میں 10 لاکھ پودے لگانا ہے۔ اس ضمن میں اپنی نسلوں میں شجرکاری سے دلچسپی پیدا کرنی ہوگی اور انہیں پودوں کے فوائد سے آگاہ کرنا ہوگا۔ وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ ہمیں ائیر کوالٹی انڈیکس سے لڑنا اور کلائمیٹ چینج پالیسی پر کام تیز کرتے ہوئے شجر کاری سے گلوبل وارمنگ کا مقابلہ کرنا ہے۔ رانا سکندر حیات نے اپنے ہاتھوں لگائے گئے پودوں کی خود مانیٹرنگ کرنے کا عندیہ بھی دیا اور اساتذہ کو طلبہ میں شجرکاری کی عادت کیلئے گارڈننگ کی جانب مائل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ گارڈننگ کی عادت بچوں میں احساس ذمہ داری پیدا کرے گی۔ میڈیا نمائندگان کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ سرکاری سکولز کی بہتری کیلئے سکول کونسل کو بااختیار کریں گے اور اس قابل بنائیں گے کہ استاد، کمیونٹی اور پرنسپل مل کر سکولوں کے مسائل حل کریں۔