اہم خبریںبین الاقوامیتازہ ترین

اسرائیل کا مشرقی لبنان کے بعلبک پر حملہ، کم از کم تین زخمی

یہ شہر حماس کی اتحادی حزب اللہ کا گڑھ ہے اور اسرائیل اور ایران کی حمایت یافتہ لبنانی تحریک کے درمیان پانچ ماہ سے زیادہ عرصے میں یہ تیسرا موقع تھا جب اس علاقے کو نشانہ بنایا گیا۔

وائس آف جرمنی کےنمائندے نے بتایا کہ اتوار کو علی الصبح لبنان کے مشرقی شہر بعلبك پر اسرائیلی فضائی حملوں میں تین افراد زخمی ہوئے جن میں سے ایک حملے میں دو منزلہ عمارت نشانہ بنی۔
یہ شہر حماس کی اتحادی حزب اللہ کا گڑھ ہے اور اسرائیل اور ایران کی حمایت یافتہ لبنانی تحریک کے درمیان پانچ ماہ سے زیادہ عرصے میں یہ تیسرا موقع تھا جب اس علاقے کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ لڑاکا طیاروں نے بعلبک کے علاقے میں حزب اللہ کی ایک مینوفیکچرنگ سائٹ کو نشانہ بنایا جس میں ہتھیار موجود تھے۔
وائس آف جرمنی کےنمائندے نے بتایا کہ اسرائیلی حملوں میں حزب اللہ کے ایک مرکز کو نشانہ بنایا گیا جو کچھ عرصے سے ویران پڑا تھا جس سے قریبی عمارتوں میں موجود تین افراد زخمی ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ "اسرائیلی فضائیہ نے بعلبک کے مضافات میں الوسیرہ میں ایک دو منزلہ رہائشی عمارت پر پانچ میزائل داغے”۔
گورنر بشیر حضر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ تین افراد زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے یہ بھی کہا کہ "لبنان سے شمالی اسرائیل کی طرف تقریباً 50 راکٹ حملوں کی نشاندہی کی گئی، کئی کو روک دیا گیا جبکہ باقی کھلے علاقوں میں گرے۔”
حزب اللہ نے کہا کہ اس نے اسرائیل کے سابقہ حملوں کے جواب میں مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں میں دو اسرائیلی فوجی ٹھکانوں پر "60 سے زائد کاتیوشا قسم کے راکٹ” فائر کیے۔
اسرائیل کئی ہفتوں سے حزب اللہ کے ٹھکانوں کے خلاف لبنانی سرزمین پر گہرے اور بہت گہرے ہوائی حملے کر رہا ہے جس سے کھلی جنگ کا خطرہ اور غزہ میں تنازع کی توسیع ہو رہی ہے۔
تاہم اسرائیلی-لبنانی سرحد سے تقریباً 100 کلومیٹر (62 میل) کے فاصلے پر الوسیرہ میں ہونے والے حملے نے ایک نسبتاً پرسکون دور ختم کر دیا جو تقریباً 10 دنوں تک جاری تھا۔
حزب اللہ نے غزہ میں اپنے فلسطینی اتحادی حماس کی حمایت میں 8 اکتوبر کو اسرائیلی فوجی ٹھکانوں کے خلاف تقریباً روزانہ حملے شروع کیے اور ہفتے کے روز کہا کہ اس نے مزید کئی حملے کیے تھے۔
اس نے کہا ہے کہ وہ اسرائیل پر اپنے حملے تبھی ختم کرے گا جب غزہ میں جنگ بندی ہو جائے۔
اے ایف پی کی ایک تعداد کے مطابق لبنان میں کم از کم 323 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سے زیادہ تر حزب اللہ کے مزاحمت کار ہیں لیکن کم از کم 56 شہری بھی۔
فائرنگ کے مسلسل تبادلوں سے جو شروع میں سرحد کے قریب علاقوں تک محدود تھے، جنوبی لبنان اور شمالی اسرائیل میں بھی ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے۔
فوج کے مطابق شمالی اسرائیل میں کم از کم 10 اسرائیلی فوجی اور سات شہری مارے گئے ہیں۔
اسرائیل کے وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے فروری میں خبردار کیا تھا کہ اسرائیل کا طاقت یا سفارت کاری کے ذریعے حزب اللہ کو اپنی شمالی سرحد سے پیچھے دھکیلنے کا جو "مقصد” ہے، غزہ میں ممکنہ جنگ بندی اسے متأثر نہیں کرے گی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button