
محکمہ بہبود آبادی کے فیلڈ دفاتر کم عمری کی شادیوں کا ڈیٹا اکھٹا کریں اور اسکی روک تھام کیلئے جامع منصوبہ بندی کی جائے۔ صوبائی وزیر بہبود آبادی
ازدواجی زندگی کا آغاز کرنے والے نئے شادی شدہ جوڑوں کی آن لائن رجسٹریشن کر کے خاندانی بہبود کے بارے میں ان کی کاونسلنگ کی جائے۔ ڈاکٹر جمال ناصر
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): وزیر پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کئیر و بہبود آبادی ڈاکٹر جمال ناصر نے ہدایت کی ہے کہ ازدواجی زندگی کا آغاز کرنے والے نئے شادی شدہ جوڑوں کی رہنمائی کے لئے ان کی آن لائن رجسٹریشن کر کے خاندانی بہبود کے بارے میں موثر کاونسلنگ کی جائے۔ محکمہ بہبود آبادی کے تمام تحصیل اور ضلعی دفاتر اپنے علاقوں میں کم عمری کی شادیوں کا ڈیٹا اکھٹا کریں، اسکی روک تھام کیلئے جامع منصوبہ بندی کی جائے۔بچوں کی پیدائش میں وقفہ ماں ، بچے اور کنبے کی صحت کیلئے ناگزیر ہے۔ کم عمری کی شادی ماں اور بچے دونوں کی صحت کیلئے انتہائی خطرناک ہے۔ ماں اور بچے کی صحت کا تحفظ معاشرے کی اولین ترجیح کے طور پر کیا جائے،ماں کی اچھی صحت آنے والی نسل کی صحت پر اثر انداز ہوتی ہے۔ اس سلسلے میں انفرادی اور اجتماعی سطح پر مثبت سوچ کو فروغ دینے کی ضرورت ہے ۔
وہ گزشتہ روز محکمہ بہبود آبادی کے ضلعی دفتر کے دورہ کے موقع پر افسران چو عملے سے گفتگو کر رہے تھے۔
ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ محکمہ بہبود آبادی گراس روٹ لیول تک اپنا پیغام پہنچانے کیلئے ایک ہنگامی شیڈول بنائے جس میں معاشرے کے نظر انداذ طبقوں تک بھی رسائی حاصل کی جائے جہاں بچوں کی پیدائش میں وقفہ کے حوالے سے شعور کا فقدان ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ بہبود آبادی کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے اور خالی اسامیوں کی نشاندہی اور بھرتی کے لئے ہدایات جاری کی جا چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ بہبود آبادی پنجاب میں سروس سٹرکچر کی بہتری کے لیے اقدامات کریں گے اور جو وزیراعلی پنجاب نے بہبود ابادی کی وزارت کی جو ذمہ داریاں دی ہیں وہ پوری کریں گے۔
ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ انسداد ڈینگی مہم میں محکمہ بہبود آبادی کے افسران اور اہلکار اپنا کردار ادا کر رہے ہیں اور این جی اوز کے نمائندوں سے جلد ملاقات کر کے مسائل کو حل کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ ہفتے عالمی یوم آبادی منانےکامقصد صحت مندمعاشرے کو پروان چڑھانے کے لئے آگاہی فراہم کرناتھا۔