
خیبر پختونخوا کے علاقے شانگلہ میں دہشت گردی کے واقعے میں چینی شہریوں کی ہلاکت کے بعد تربیلا ڈیم کے ایکسٹینشن فائیو بجلی کے منصوبے سمیت داسو اور کچھ دیگر مقامات پر چینی کمپنیوں نے کام روک دیا ہے۔
وزارت آبی وسائل کے اعلیٰ حکام نے چینی کمپنیوں کی جانب سے تربیلا، داسو اور کچھ دیگر مقامات پر عارضی طور پر کام بند کرنے کی تصدیق کی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ کوہستان کے داسو ڈیم منصوبے پر کام کرنے والے پانچ چینی ملازمین کی خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ میں خودکش دھماکے میں ہلاکت کے بعد سکیورٹی معاملات کا نئے سرے سے جائزہ لیا جا رہا ہے جس وجہ سے عارضی طور پر کام روکا گیا ہے۔
سکیورٹی ایس او پیز پر نظرثانی کے بعد کام دوبارہ شروع کر دیا جائے گا۔
چائنہ پاور نامی کمپنی تربیلا ایکسٹینشن فائیو منصوبے کے علاوہ پاکستان میں باشا ڈیم منصوبہ بنانے سمیت مختلف منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔
تربیلا ایکسٹینشن فائیو منصوبے سے روزانہ تقریباً 1500 میگا واٹ بجلی کی پیداوار متوقع ہے اور اس منصوبے پر کام کا آغاز 2021 میں کیا گیا تھا جو 2026 میں مکمل ہونا ہے۔
منصوبے کی فنڈنگ ورلڈ بینک اور ایشیا انفراسٹرکچر انوسٹمنٹ بینک کر رہا ہے۔
تربیلا منصوبے پر کام کی بندش اور ملازمن کو فارغ کرنے کے حوالے سے کیمپ دفتر سے ایک نوٹس بھی جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ ’تمام ملازمین تاحکم ثانی فارغ کیے جاتے ہیں۔‘
نوٹس کے مطابق ’26 مارچ سے سکیورٹی وجوہات کی بنا پر پروجیکٹ کے کام کو اگلے نوٹس تک معطل کیا جاتا ہے۔ اگلے نوٹس تک تمام سائٹ ورکرز اور دفتری عملے کو لے آف کیا جاتا ہے۔ وہی سٹاف ڈیوٹی پر آئیں گے، جن کا سیکشن انچارج اطلاع دے گا۔‘