پشاور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما حماد اظہر کی 51 مقدمات میں ضمانت منظور کر لی ہے۔
عدالت نے پیر کو حماد اظہر کو ایک ماہ میں متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس محمد ابراہیم خان نے پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر کی راہداری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حماد اظہر کے خلاف 51 مقدمات درج ہیں باقی کا ابھی علم نہیں کہ کتنے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ حماد اظہر پر لاہور، واہ کینٹ، راولپنڈی، فیصل آباد سمیت دیگر شہروں میں ایف آئی آرز درج ہیں۔
اس پر چیف جسٹس نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل جی انعام یوسف زئی سے استفسار کیا کہ آپ بتائیں کہ ان کو کتنا وقت دیں کیونکہ ان کے خلاف تو کئی شہروں میں مقدمات درج ہیں۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے اپنے موقف میں کہا کہ ’عدالت کو جو بہتر لگے۔‘ اس کے بعد عدالت ایک لاکھ کے دو دو نفری مچلکوں پر راہداری ضمانت دے دی اور حماد اظہر کو ایک مہینے کے اندر متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کا حکم دیا۔
حماد اظہر نے پشاور ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’گزشتہ 8 ماہ سے ملک کے قانون کا مذاق بنایا گیا۔ ایک ہی وقت پر میرے اوپر 51 مقدمات بنائے گئے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’مجھ پر اور میرے گھر والوں پر جو گزری، اس پر دکھی ہوں۔‘
’آنے والے دو دنوں کے اندر پریس کانفرنس کروں گا جس میں تمام تفصیلات بیان کروں گا۔‘