ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ اور ورلڈ وائیڈ فنڈ پاکستان کے درمیان محفوظ معاشرہ کے قیام کے لیے مفاہمتی یاداشت پر دستخط
سیکریٹری ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر رضوان نصیر نے ڈبلیو ڈبلیو ایف کے تعاون سے ماڈل کمیونٹیز کے قیام کے مقصد پر زور دیا، جس کا مقصد صاف ستھرا اور سرسبز پاکستان کو فروغ دینا ہے
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): سیکریٹری ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر رضوان نصیر اور حماد نقی خان سی ای او ورلڈ وائیڈ فنڈ فار نیچر پاکستان نے پنجاب میں محفوظ معاشرے کے قیام کے لیے باہمی کووارڈینیشن سے کا م کرنے کی مفاہمتی یاداشت پر دستخط کیے۔
مفاہمتی یاداشت دستخطی تقریب گزشتہ روز ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان لاہور آفس میں منعقد ہوئی جس میں ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ اور ورلڈ وائیڈ فنڈ فار نیچر پاکستان کے سینئر افسران نے شرکت کی جبکہ دیبا شہناز اختر، ہیڈ آف انفارمیشن اینڈ کمیونٹی سیفٹی ریسکیو 1122 اور سہیل علی نقوی، ڈائریکٹر فریش واٹر پروگرام نے بھی معاہدے پر دستخط کیے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر رضوان نصیر نے ڈبلیو ڈبلیو ایف کے تعاون سے ماڈل کمیونٹیز کے قیام کے مقصد پر زور دیا، جس کا مقصد صاف ستھرا اور سرسبز پاکستان کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پائلٹ پراجیکٹ کامیاب ہونے کی صورت میں ماحولیاتی پائیداری کے مشن کو آگے بڑھاتے ہوئے پنجاب بھر میں کامیاب کمیونٹی ماڈلز کو کی طرز پر مزید ماڈل بنائے جائیں گے۔ ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ اور ڈبلیو ڈبلیو ایف کے درمیان شراکت داری کے ذریعے افراد معاشرہ کے رویوں میں مثبت تبدیلی کو فروغ دیتے ہوئے ماحولیاتی تحفظ، آلودگی میں کمی، جنگلات کی افزائش، پانی کے تحفظ، ماحولیاتی ریسکیو آپریشنز اور ماحولیاتی تحفظ شامل ہیں۔
اس موقع پر حماد نقی خان نے پاکستان میں ایمرجنسی مینجمنٹ کا ایک جامع نظام قائم کرنے میں ڈاکٹر رضوان نصیر کی قیادت کو سراہتے ہوئے ایمرجنسی سروسز کے معیار اور کارکردگی پر اعتماد کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ڈبلیو ایف اور پنجاب ایمرجنسی سروس کے درمیان تعاون سے معاشرہ میں مثبت تبدیلیوں کو فروغ دینے میں مدد ملے گی اور ایمرجنسی رسپانس خصوصی طور پر جنگلی حیات کے ریسکیو آپریشن سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ ڈیٹا کی بنیاد پر جنگلی حیات کے بچاؤ سے بہتر فیصلے کرنے میں بھی مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ مفاہمتی سمجھوتہ پاکستان کی جنگلی حیات اور قدرتی وسائل کے تحفظ اور ماحولیاتی صورتحال کے حوالے سے جاری کوششوں میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہو گا۔