پاکستانی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ جون یا جولائی کے اوائل تک بین الاقوامی مالیاتی فنڈ [آئی ایم ایف] کے ساتھ سٹاف لیول معاہدے تک پہنچنے کی امید ہے۔
اس سے قبل پاکستان کی جانب سے معیشت کو دیوالہ سے بچانے کے لیے حاصل کیا جانے والا تین ارب ڈالر کے قرضے کا معاہدہ اپریل کے آخر میں ختم ہو گیا تھا۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اسلام آباد میں ایک کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ "ہم اب بھی امید کر رہے ہیں کہ ہمیں جون یا جولائی کے شروع تک سٹاف لیول معاہدہ مل جائے گا۔”
اسلام آباد بزنس سمٹ 2024 میں "ترقی کے لئے تعاون” کے موضوع پر خطاب کرتےہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے معیشت کو مستحکم کرنے اور ترقی کے مواقع کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔ زراعت اور صنعت کی کارکردگی میں بہتری کی توقع ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جی ڈی پی میں مالی سال 2024 میں 2.6 فیصد اضافے کی توقع ہے۔ افراط زر کی شرح 24 فیصد رہنے کا تخمینہ ہے، جو کہ مالی سال 2023 میں 29.2 فیصد سے کم ہے۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اور مالیاتی خسارہ پائیدار حدوں میں رہنے کا امکان ہے۔
اس سے قبل گزشتہ ہفتے محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں ایک وفد کے ہمراہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے موسم بہار کے اجلاسوں میں شرکت کے بعد وطن واپسی پر کہا تھا کہ "ہم نے واشنگٹن میں بہت اچھی بات چیت کی۔”