صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین کا پاکستان بزنس فورم 2024 سے خطاب
دو طرفہ تجارتی تعاون کے فروغ کیلئے شاندار خدمات پر انہیں سفارتی ایوارڈ بھی ملا۔وہ پاکستان میں جنوبی کوریا کے اعزازی قونصل جنرل بھی ہیں
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین نے کہا ہے کہ پاکستان اور کوریا کے مابین تجارتی تعاون موجود ہے تاہم دوطرفہ معاشی تعاون بڑھانے کے لئے موثر اقدامات کی ضرورت ہے۔سابق وزیر اعظم چوہدری شجاعت حسین نے پاکستان اور جنوبی کوریا کے مابین تجارتی تعاون بڑھانے کے لئے بھرپور کردار ادا کیا۔دو طرفہ تجارتی تعاون کے فروغ کیلئے شاندار خدمات پر انہیں سفارتی ایوارڈ بھی ملا۔وہ پاکستان میں جنوبی کوریا کے اعزازی قونصل جنرل بھی ہیں۔موٹر وے کوریا کی حکومت کا پاکستان میں بڑا منصوبہ ہے۔کوریا نے ڈائیو بس سروس اور دیگر شعبوں میں بھی سرمایہ کاری کی ہے۔
صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین نے ان خیالات کا اظہار بزنس فورم 2024میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈیفنس میں منعقدہ بزنس فورم میں کوریا کے سفیر پارک کجن،، پاکستان اور کوریا کی بزنس کمیونٹی نے شرکت کی۔بزنس فورم کا اہتمام پاکستان میں کوریا کے سفارت خانے نے کیاتھا۔صوبائی وزیر نے کہا کہ نئی غیر ملکی سرمایہ کاری آنے سے معشیت بہتر اور روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔پنجاب کے خصوصی اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری کرنے پر 10سال تک انکم ٹیکس کی چھوٹ حاصل ہے جبکہ پہلی دفعہ ڈیوٹی فری مشینری درآمد کرنے کی سہولت بھی موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کے بڑے شہروں میں 6 بزنس فسیلیٹیشن سینٹرز بنائے گئے ہیں۔5 مزید فسیلیٹیشن سینٹرز بنانے کی پلاننگ کی گئی ہے۔انڈسٹریل زونزز کے حوالے سے نئی پالیسی لارہے ہیں۔سولر پینلز کی پاکستان میں مینو فیکچرنگ کے حوالے سے چین، برطانیہ اور دیگر غیر ملکی کمپنیوں سے سود مند بات چیت ہوئی ہے۔انڈسٹری کو سولر انرجی پر منتقل کرنے پر بھی کام شروع کردیا گیا ہے۔انڈسٹری کے سولر انرجی پر منتقلی سے صنعت کو سستی بجلی ملے گی۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ ٹیکنیکل ایجوکیشن کے معیار کی بہتری اور اداروں کو عالمی معیار کے مطابق ڈھالیں گے۔عالمی مارکیٹ میں ہنر مند افرادی قوت کی بہت ڈیمانڈ ہے۔پنجاب حکومت کا عالمی مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق ہنرمند افرادی قوت کی تیاری پر فوکس ہے۔چیف منسٹر پنجاب سکل ڈویلپمنٹ پروگرام بھی شروع کیا جارہا ہے۔نوجوانوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شارٹ کورسز مفت کرائے جائیں گے۔کورسز کے نصاب کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جارہا ہے۔پنجاب کے ٹیکنیکل کالجوں میں کورین لینگویج کورسز متعارف کرائے گئے ہیں۔جاپان، عربی اور جرمن لینگویج کورسز بھی شروع کرائے جائیں گے۔ چوہدری شافع حسین نے کہا کہ کوریا کے ساتھ معاشی اور تجارتی تعاون بڑھانے کیلئے موثر اقدامات کی ضرورت ہے۔کوریا اور پاکستان ماحولیات کی بہتری میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔کوریا پنجاب میں الیکٹرک وہیکل مینو فیکچرنگ پلانٹ لگانے کا جائزہ لے۔پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی سیکٹر میں بڑاپوٹینشل موجود ہے، دونوں ممالک اس سیکٹر میں تعاون بڑھا سکتے ہیں۔ کورین سفیر نے فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کوریا اور پاکستان میں معاشی تعاون موجود ہے تاہم دو طرفہ تجارتی تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے۔مقررین نے پاکستان اور کوریا کے مابین تجارتی تعاون بڑھانے کے لئے سود مند تجاویز دیں۔