پاکستان،لاہور میں میر واعظ مولوی محمد فاروق شہیداور خواجہ عبدالغنی لون شہید کی برسی کے موقع پر تقریب منعقد کی گئی
شہداء کی عظیم قربانیاں تحریک آزادی کا ایک قیمتی اثاثہ ہیں، یہ قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی اور ایک دن کشمیر ضرور آزاد ہوگا
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی)کشمیرسنٹرلاہور کے زیراہتمام معروف آزادی پسند رہنماؤں میر واعظ مولوی محمد فاروق شہیداور خواجہ عبدالغنی لون شہید کی برسی کے موقع پر تقریب منعقد کی گئی جس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے ان حریت رہنماؤں کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ میرواعظ مولوی محمد فاروق کو 21مئی 1990کو سرینگر میں ان کی رہائش گاہ پربھارتی ایجنٹوں نے گولی مار قتل کر دیا تھا، بھارتی فوجیوں نے اسی روز سرینگر کے علاقے حول میں ان کے جنازے کے جلوس پر اندھا دھند فائرنگ کر کے 70 سے زائد سوگواروں کو شہید کر دیا تھا۔ نامعلوم مسلح افراد نے بارہ برس بعد 21 مئی 2002 کو خواجہ عبدالغنی لون کو اس وقت بھارتی ایجنٹوں نے گولیاں مار کر شہید کر دیا جب وہ شہدا کی برسی سے خطاب کے بعد واپس جا رہے تھے۔تقریب سے سابق مشیر صدر آزادکشمیر سید نصیب اللہ گردیزی،نمائندہ کل جماعتی حریت کانفرنس انجینئرمشتاق محمود، انچارج کشمیرسنٹرلاہورانعام الحسن، رہنما جماعت اسلامی عبدالعزیز شگری،نائب صدر مسلم لیگ ن آزادکشمیرلاہور ڈویژن چوہدری محمد صدیق، سینئرکالم نگار نسیم الحق زاہدی، ممتاز مصنفہ بشری نسیم، سابق ڈائریکٹرکشمیرسنٹر فاروق آزاد، رہنما جماعت اسلامی عبدالعزیز شگری، رہنما جموں وکشمیرلبریشن فرنٹ شہزادنازکی، آفتاب عالم نازکی،سینئرصحافی سیدفرزند علی، رہنما محاذ رائے شماری راجہ ابرار، کونسلر حاجی محمد اعجاز، نثاراحمد بیگ اور ندیم شاہد نے خطاب کیا۔ مقررین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان دونوں عظیم رہنماؤں کو تحریک آزاد ی کشمیر میں ان کے بے مثال کردار پر طویل عرصے تک یاد رکھا جائے گا،انھوں نے آزادی کے عظیم مقصد کے لیے جان کی قربانی دی۔شہداء کی عظیم قربانیاں تحریک آزادی کا ایک قیمتی اثاثہ ہیں، یہ قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی اور ایک دن کشمیر ضرور آزاد ہوگا۔ مقررین نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں لوک سبھا کے الیکشن کا ڈول ڈال کر دنیا کو بے وقوف بنانے کی احمقانہ کوشش کررہاہے۔ کشمیری عوام ان انتخابات کا بھرپوربائیکاٹ کرتے ہوئے بھارت سے اپنی نفرت کا اظہار کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بھاری وزیراعظم مودی نے انتخابی مہم کے دوران مسلمانوں اور پاکستان کے خلاف اپنی جس نفرت کا اظہار کیا اس سے بخوبی عیاں ہوتاہے کہ ان کے برسراقتدار آنے کے بعد بھارت میں اقلیتوں کے خلاف ہندوانتہاپسندوں کی سرگرمیاں مزید بڑھ جائیں گی۔