سعودی فلم فیسٹیول میں جاپانی اداکار کی شرکت
جاپانی اداکار رواں ہفتے ٹوکیو واپس پہنچے ہیں جہاں وہ 4 سے 17 جون کو منعقد ہونے والے فلم فیسٹیول میں شرکت کریں گے۔
سعودی فلم فیسٹیول میں شرکت کے لیے جب مشہور جاپانی اداکار تیتسویا بیسو گزشتہ ماہ دہران پہنچے تو یہ ان کا مملکت کا پہلا دورہ تھا۔
عرب نیوز کے مطابق جاپانی اداکار نے سعودی فلموں خاص طور پر مختصر فلموں کے بارے میں جاننے کے لیے دہران کا سفر کیا تھا اور اردگرد کے ماحول سے مانوس ہوتے ہوئے اپنے کیریئر کے ابتدائی دنوں میں چلے گئے۔
سعودی فلم فیسٹیول میں خاص طور پر مقامی لحاظ سے بنائی گئی مختصر فلموں کی تلاش کے لیے وہ دہران پہنچے تھے تاکہ ممکنہ طور پر ایسی فلمیں ٹوکیو میں منعقد ہونے والے فلم فیسٹیول میں پیش کی جا سکیں۔
جاپانی اداکار رواں ہفتے ٹوکیو واپس پہنچے ہیں جہاں وہ 4 سے 17 جون کو منعقد ہونے والے فلم فیسٹیول میں شرکت کریں گے۔
ایک انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ جب میں چھوٹا تھا تو وکیل یا سفارت کار یا ایسے کسی پیشے سے منسلک ہونا چاہتا تھا اور دنیا کو بدلنا چاہتا تھا اب جب کہ میں اداکار ہوں اور ایک طرح سے ایسا کر رہا ہوں۔
مختصر فلموں کے بارے میں ان کا خیال ہے کہ ایسی فلموں میں وہ اپنے کیریئر کو پرامید نظروں سے دیکھتے ہیں۔
انہوں نے بتایا جب میں 22 سال کا تھا تو کسی نے مجھے ہالی وڈ جا کر فلم کرنے کا مشورہ دیا اور میں نے ایسا کیا تاہم وہ فلم اداکاری کی خرابی کی وجہ سے کامیاب نہ ہو سکی۔
جب وہ ٹوکیو واپس آئے تو یہ فلم انڈسٹری میں ان کی انٹری ہالی وڈ اداکار کے طور پر تھی اور انہوں نے چھوٹے فارمیٹ کو اپنانا سیکھا۔
جاپانی اداکار نے مختصر فلم کی حیثیت بلند کرنے اور فلم سازوں کو اس میڈیم کو تلاش کرنے کی ترغیب دینے کے لیے اپنی زندگی وقف کر رکھی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مختصر فلمیں تفریحی لحاظ سے آرٹ کے بہترین فارمیٹس میں سے ایک ہیں جس کے بارے میں ہم پہلے نہیں جانتے تھے۔
جاپانی اداکار کا کہنا ہے کہ پانچ منٹ، آٹھ منٹ، 10 منٹ کی مختصر فلم بھی کہانی سنانے کا ایک مختلف اور موثر انداز ہے۔
انہوں نے بتایا ہے کہ ابھرتے ہوئے سعودی فلم سازوں میں بڑی صلاحیت ہے اور امید ہے کہ آئندہ سال کے جاپان فلم فیسٹیول میں ان میں سے کسی ایک یا چند کی شمولیت ہو سکتی ہے۔
سعودی فلم ساز مختصر فلم سرکٹ کے اندر اپنی حیثیت منوانے میں کامیاب ہو رہے ہیں۔