اہم خبریںپاکستانتازہ ترین

ہر گھنٹے میں پانچ آپریشن جاری ،قوم دہشت گردی سے اور لڑتی فوج دہشت گردوں کے خلاف لڑتی ہے

خیبر پختونخوا میں انسداد دہشت گردی کی 13عدالتیں کام کر رہی ہیں جبکہ بلوچستان میں9عدالتیں قائم ہیں اسی طرح پنجاب میں23اور ا میں32عدالتیں موجود ہیں

اسلام آباد (نمائندہ وائس آف جرمنی): پشاورخیبر پختونخوا اور بلوچستان میں گذشتہ چھ ماہ کے دوران دہشت گردی کے 1063واقعات ہوئے۔ اس دوران پاک فوج نے22714آپریشن کئے جس میں فوج کے 111جوان اور افسر شہید ہوئے جبکہ 354دہشت گرد ہلاک ہوئے ۔خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے 1063واقعات ، پاک فوج ہر روز 126آپریشن کررہی ہے، ہر گھنٹے میں پانچ آپریشن جاری ،قوم دہشت گردی سے اور لڑتی فوج دہشت گردوں کے خلاف لڑتی ہے ،KPمیں انسداد دہشت گردی کی 13عدالتیں ہیں، اسمگلنگ، نان کسٹم پیڈ گاڑیوں، تمباکو کے غیر قانونی کاروبار سے پیسہ اکٹھا کیاجاتا ہے، ڈالرز میں بیرون ملک بھجوا یا جاتا ہے،اعلیٰ سیکورٹی حکام نے ان کیمرہ بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاک فوج ہر روز126آپریشن کر رہی ہے یوں ہر گھنٹے میں5آپریشن ہوتے ہیں جن میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے لیکن اس کے باوجود دہشت گردی کے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قوم دہشت گردی سے لڑتی ہے جبکہ فوج دہشت گردوں کے خلاف لڑتی ہے ۔اعلیٰ فوجی افسر کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں انسداد دہشت گردی کی 13عدالتیں کام کر رہی ہیں جبکہ بلوچستان میں9عدالتیں قائم ہیں اسی طرح پنجاب میں23اور ا میں32عدالتیں موجود ہیں حالانکہ دہشتگردی کے واقعات خیبرپختونخو ا اور بلوچستان میں ہورہے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ روزانہ 126اور ہر گھنٹے میں5آپریشنز اورشہادتوں کے باوجود دہشتگردی کے واقعات ہورہے ہیں اس کا مطلب ہے کہ ان کی مالی معاونت ہورہی ہے انھیں وسائل فراہم کئے جارہے ہیں تاکہ ملک میں جاری دہشتگردی ختم نہ ہو۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button