انٹرٹینمینٹ

انڈین سنیما کی سب سے پرتشدد فلم ’کِل‘ ریلیز، ’یہ مرزاپور اور اینیمل کی بھی باپ ہے‘

’یہ فلم اپنی صوابدید پر دیکھیں‘، یہاں سے تعارف ہوتا ہے کرن جوہر اور گنیت مونگا کی فلم ’کِل‘ کا۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق خونریزی، سسپنس اور ایکشن سے بھرپور اس فلم کو اس کے فلمسازوں نے فخر سے ’انڈیا کی اب تک کی سب سے پرتشدد‘ فلم قرار دیا ہے۔ لیکن اس بات کو سراہا نہیں جا رہا اور بہت سے لوگ ’کِل‘ کی پروڈکشن ٹیم کو تشدد کو بڑھاوا دینے پر تنقید کر رہے ہیں۔

تاہم فلم کے ڈائریکٹر نکھل بھٹ سمجھتے ہیں کہ انہوں نے تشدد کو مثبت انداز میں نہیں دکھایا بلکہ اس سے جڑے خوفناک درد کو اجاگر کیا ہے۔
جمعے کو سینما گھروں کی زینت بننے والی اس فلم کی کہانی ایک فوجی کی ہے جس کی گرل فرینڈ کو اغوا کر لیا جاتا ہے اور پھر وہ ایک ٹرین کو جنگ و جدل کا میدان بنا دیتا ہے۔
’کِل‘ میں فوجی کا کردار اداکار لکھشیا نے نبھایا ہے جبکہ ولن کا کردار مشہور ڈانسر راگھو جئول نے ادا کیا ہے۔
’کِل‘ کی کہانی کے حوالے سے نکھل بھٹ نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ انہوں نے اپنے ذاتی تجربے کی بنیاد پر یہ کہانی لکھی۔
’یہ 95-1994 کی بات ہے جب میں طالب علم تھا، اور پٹنہ سے پونے جانے والے ببمئی جنتا ایکسپریس کی سلیپر کلاس میں سفر کرتا تھا۔ ایک رات (سفر میں) میں جاگا تو سمجھا کہ ہم الہٰ آباد پہنچ گئے ہیں لیکن ٹرین ایک چھوٹے سے سٹیشن پر رکی ہوئی تھی کیونکہ اے سی کوچز کو 25 سے 30 ڈکیٹوں نے لوٹ لیا تھا۔ انہوں نے بعض مسافروں پر تشدد کیا اور کچھ کو خنجروں سے مارا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میں نے یہ کہانی 2016 میں لکھی۔۔۔ یہ میرے بہت قریب ہے۔ یہ ذاتی دکھ، درد، غصے، بدلے اور خوف کا سفر ہے۔‘
دوسری جانب سوشل میڈیا صارفین ’کِل‘ کو خوب سراہا رہے ہیں۔
ایک صارف نے ٹویٹ کیا کہ ’کِل مرزاپور اور اینیمل کی باپ ہے۔۔۔۔ کیا ایکشن اور تشدد ہے۔‘

ایک اور صارف نے فلم کو سراہتے ہوئے لکھا کہ ’کِل انڈین سینما کی سب سے پرتشدد فلم ہے۔‘

عام فلم بینوں کے ساتھ ساتھ بالی وڈ ستارے بھی فلم کو سراہا رہے ہیں۔
جہاں اداکارہ اننیا پانڈے نے فلم کو ’بہت اچھی‘ قرار دیا وہیں سدھارتھ چتورویدی نے اسے ایک ’گیم چینجر‘ قرار دیا۔‘
مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button