ٹرمپ پر فائرنگ روکنے میں ناکامی، امریکی سیکرٹ سروس کی ڈائریکٹر کمبرلی چیٹل مستعفی
امریکی سیکرٹ سروس جو کہ امریکہ کے موجود صدر اور سابق صدور کے تحفظ کی ذمہ دار ہے، 13 جولائی کو پنسلوینیا میں ڈونلڈ ٹرمپ پر ریلی کے دوران حملے کے بعد شدید تنقید کی زد میں ہے۔
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر انتخابی مہم کے دوران قاتلانہ حملے کی کوشش روکنے میں ناکامی کے بعد شدید تنقید کی زد میں رہنے والی امریکی سیکرٹ سروس کی ڈائریکٹر کمبرلی چیٹل مستعفی ہوگئی ہیں۔اس بات کا اعلان وائٹ ہاؤس نے منگل کو کیا تاہم، ایجنسی کی جانب سے اس پر تبصرہ نہیں کیا گیا۔امریکی سیکرٹ سروس جو کہ امریکہ کے موجود صدر اور سابق صدور کے تحفظ کی ذمہ دار ہے، 13 جولائی کو پنسلوینیا میں ڈونلڈ ٹرمپ پر ریلی کے دوران حملے کے بعد شدید تنقید کی زد میں ہے۔یاد رہے کہ 13 جولائی کو پنسلوینیا میں ریلی کے دوران ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر ایک عمارت کی چھت سے فائرنگ ہوئی اور گولی اُن کے دائیں کان کو چھُو کر گزر گئی۔اُن پر گولیاں چلانے والے کی شناخت 20 سالہ تھامس کروکس کے نام سے ہوئی، جسے سیکرٹ سروس کے سنائپر نے گولی مار کر موقع پر ہی ہلاک کر دیا۔امریکی سیکرٹ سروس کی ڈائریکٹر کمبرلی چیٹل کو اس وقت سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا جب وہ پیر کو ایوانِ نمائندگان کی نگراں کمیٹی کے سامنے پیش ہوئیں۔انہوں نے ریلی کے سکیورٹی پلان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے مسلح مشتبہ شخص کے رویے پر ردِعمل کے بارے میں قانون سازوں کے سوالات کا جواب دینے سے انکار کیا۔کئی ریپبلکن اور ڈیموکریٹک قانون سازوں کی جانب سے اُن سے استعفے کا مطالبہ کیا گیا۔ایوانِ نمائندگان کی نگراں کمیٹی کے ریپبلکن چیئرمین جیمز کامر کا کہنا ہے کہ ’ڈائریکٹر چیٹل کا استعفیٰ احتساب کی جانب ایک قدم ہے۔‘انہوں نے کہا کہ ’ہمیں اس بات کا مکمل جائزہ لینے کی ضرورت ہے کہ یہ سکیورٹی ناکامیاں کیسے ہوئیں تاکہ ہم مستقبل میں ان کا تدارک کر سکیں۔‘جیمز کامر نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ’ہم سیکرٹ سروس کی نگرانی کا عمل جاری رکھیں گے۔‘کمبرلی چیٹل، جو 2022 سے ایجنسی کی سرابرہی کے فرائض انجام دے رہی تھیں، نے قانون سازوں کو بتایا کہ وہ ریلی پر فائرنگ روکنے میں ناکامی کی ذمہ داری قبول کرتی ہیں۔انہوں نے اس واقعے کو 1981 میں اس وقت کے صدر رونالڈ ریگن کو گولی مارے جانے کے بعد سیکرٹ سروس کی سب سے بڑی ناکامی تسلیم کیا۔سیکرٹ سروس کو اپنی کارکردگی پر کانگریس کی متعدد کمیٹیوں اور امریکی محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کی تحقیقات کا سامنا ہے۔ صدر جو بائیڈن، جنہوں نے دوسری مدت کے لیے جاری اپنی انتخابی مہم ختم کر دی ہے، نے بھی واقعے کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔زیادہ تر تنقید ایک صنعتی عمارت کی چھت کو محفوظ بنانے میں ناکامی پر ہو رہی ہے جہاں مسلح شخص اس سٹیج سے تقریباً 150 گز (140 میٹر) دُور کھڑا تھا جہاں سابق صدر تقریر کر رہے تھے۔تقریب کے لیے چھت کو سیکرٹ سروس سکیورٹی کے دائرہ کار سے باہر قرار دیا گیا، اس فیصلے پر سابق ایجنٹوں اور قانون سازوں کی جانب سے تنقید کی گئی۔