
قرآن کتاب ہدایت ہے جو انفرادی اور اجتماعی زندگی میں اللہ کے دین کا نفاذ چاہتا ہے ۔ (شجاع الدین شیخ)
قرآن آڈیٹوریم لاہور میں تقریب تکمیل درس قرآن سے شجاع الدین شیخ، مولانا محمد یوسف خان، ڈاکٹر عارف رشید، حافظ محمد رفیق، ڈاکٹر عبدالسمیع، مومن محمود و دیگر کا خطاب
پاکستان لاہور (نمائندہ وائس آف جرمنی): قرآن کتاب ہدایت ہے جو انفرادی اور اجتماعی زندگی میں اللہ کے دین کا نفاذ چاہتا ہے۔ یہ بات تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے قرآن آڈیٹوریم لاہور میں مرکزی انجمن خدام القرآن کے صدر ڈاکٹر عارف رشید کے در س قرآن کی تکمیل کی تقریب میں کہی۔ انہو ں نے کہا کہ تنظیم اسلامی اور انجمن خدام القرآن کے زیر اہتمام قرآن کے دروس اور تعلیم کا جو بھی سلسلہ ڈاکٹر اسراراحمدؒ نے شروع کیا تھا اس کا مقصد یہ ہے کہ ہماری انفرادی اور اجتماعی زندگیاں قرآن کی تعلیمات کے مطابق ڈھل جائیں اور قرآن مجید جو نظام عدل اجتماعی واضح کرتا ہے اس کے قیام کے لیے بیعت کی بنیاد پر اجتماعیت قائم کرکے جدوجہد کی جائے کیونکہ قرآن انفرادی اور اجتماعی سطح پر اپنا نفاذ چاہتا ہے اور ڈاکٹر صاحب کی معنوی اور صُلبی اولاد اسی جدوجہد کو تین نسلوں سے جاری رکھے ہوئے ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا محمد یوسف خان (جامعہ اشرفیہ) نے کہا کہ آج معاشرے کا ہر فرد چاہے وہ عملی مسلمان ہو یا محض کلمہ گو مسلمان ہو وہ فکر مند ہے کہ اپنی نئی نسل کو گمراہی سے کیسے بچایا جائے۔ آج کی تقریب اس سوال کا جواب فراہم کرتی ہے۔ گمراہی کا توڑ صرف ہدایت سے ممکن ہے اور قرآن مجید اصل ہدایت ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن مجید تمام انسانوں کو ہدایت کا راستہ دکھاتا ہے لیکن دائمی کامیابی کی منزل صرف وہ پائے گا جس کے اندر تقویٰ ہوگا۔ قرآن پاک سے جُڑ کر ہم اپنی نسلوں کو گمراہی سے بچا سکتے ہیں۔ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا تھا کہ میں تمہارے لیے دو چیزیں چھوڑ کر جارہا ہوں اور وہ کتاب اور سنت ہیں، اگر انہیں پکڑے رہو گے تو گمراہ نہیں ہوگے۔ ڈاکٹر اسراراحمدؒ کا گھرانہ قرآن و سنت کی تعلیمات کو لوگوں تک پہنچانے کی عظیم خدمت سرانجام دے رہا ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر انجمن خدام القرآن ڈاکٹر عارف رشید نے کہا کہ مارچ2006ء میں محترم ڈاکٹر اسرار احمد ؒ نے درس قرآن کی جو عظیم ذمہ داری مجھے سونپی تھی الحمد للہ آج جولائی 2024ء میں اللہ کی توفیق سے اپنی تکمیل کو پہنچی ہے اور یہ خاص اللہ کے فضل سے ممکن ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام لوگ میرے لیے دعا کریں کہ میں اس سلسلہ کو مزید جاری رکھ سکوں۔ اُنہوں نے کہا کہ اسلام کے ساتھ وابستگی آسان نہیں ہے۔ جو کہتا ہے کہ میں مسلمان ہوں اس پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی۔ قرآن کی تعلیمات کو سیکھنا اور پھیلانا ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالسمیع نے ڈاکٹر اسراراحمدؒ کے ساتھ اپنی طویل رفاقت اور اور ان کے ذریعے قرآن سے جڑنے کی پوری روداد سنائی اور کہا کہ مجھ سمیت میرے بے شمار ساتھیوں کے قرآن سے جڑنے کا ذریعہ ڈاکٹر اسرار احمدؒ بنے۔ انہو ں نے کہا کہ مجھے ڈاکٹر اسراراحمدؒ نے اپنی حیات میں ہی اپنی غیر موجود گی میں درس قرآن دینے کے لیے منتخب کیا تھا جو کہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مومن محمود نے علم تفسیر کی فضلیت، اہمیت اور اس کی اقسام پر روشنی ڈالی جبکہ ڈاکٹر اسراراحمدؒ کے فرزند آصف حمید نے ڈاکٹر صاحبؒ کے دروس قرآن کی تاریخی لحاظ سے تفصیل بیان کی۔ حافظ محمد رفیق نے بھی ڈاکٹر اسراراحمدؒ کے ساتھ اپنی طویل رفاقت اور ان سے قرآن سیکھنے کی روداد سنائی اور کہا کہ مجھے ڈاکٹر صاحب کی موجود گی میں نماز تراویح پڑھانے کا شرف حاصل ہو ا جوکہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔ آخر میں اختتامی دعا کرتے ہوئے مولانا محمد یوسف خان نے کہا کہ اللہ تعالیٰ تنظیم اسلامی اور انجمن خدام القرآن کی تمام مساعی کو ڈاکٹر اسراراحمدؒ کے لیے صدقہ جاریہ بنائے اور ان کی معنوی اور صُلبی اولاد کو یہ سلسلہ جاری رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین!