
پنجاب ایمرجنسی سروس نے تعطیلات ِ عیدکے دوران 26ہزار9سو39 ایمرجنسیزپہ ریسپانڈکیا:ڈاکٹر رضوان نصیر
ڈاکٹر رضوان نصیر نے تعطیلات ِ عید کے دوران بروقت ایمرجنسی سروسزکی فراہمی پرریسکیورزکی کارکردگی کوسراہا
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): سیکرٹری ایمرجنسی سروسز ڈاکٹر رضوان نصیر نے پنجاب بھر میں تعطیلاتِ عید کے دوران اپنی چھٹیوں کی قربانی دیکر بروقت ایمرجنسی سروسزکی فراہمی پر ریسکیو کی کارکردگی کو سراہا۔ ریسکیواسٹاف نے تعطیلاتِ عید کے دوران مستقل مزاجی اورذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایمرجنسی متاثرین کو بروقت امداد فراہم کرنے اور جانیں بچانے میں اہم کردار ادا کیا۔ ڈاکٹررضوان نصیر نے کہا کہ ریسکیو 1122 کی ایمرجنسی ایمبولینسز، ریسکیو و فائر سروسز اور موٹربائیک ریسکیو سروس نے عید کی پانچ چھٹیوں کے دوران پنجاب کے تمام اضلاع میں 26ہزار9سو39 ایمرجنسیزپہ ریسپانڈ کیا۔ ڈاکٹر رضوان نصیر نے تعطیلاتِ عیدکے دوران روڈ ٹریفک حادثات 83 قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع اور معذوری پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔وہ بدھ کو ایمرجنسی سروسز ہیڈ کوارٹرز میں منعقدہ ضلعی ایمرجنسی افسران کے ساتھ ویڈیو لنک کے ذریعے زوم میٹنگ کی صدارت کر رہے تھے۔ اجلاس میں ایمرجنسی سروسز اکیڈمی اور ہیڈ کوارٹرز کے تمام ونگز کے سربراہان بھی شریک تھے۔
پراونشل مانیٹرنگ سیل کے سربراہ نے ویڈیو لنک کے ذریعے سیکرٹری ایمرجنسی سروسز کو بریفنگ دیتے ہوئے آگاہ کیا کہ پنجاب کے تمام اضلاع اور تحصیلوں میں کسی بھی ایمرجنسی پر فوری رسپانس کو یقینی بنانے کیلئے تعطیلاتِ عیدکے دوران ریسکیورز کو اہم مقامات پر تعینات کیا گیا تھا۔ انہوں نے مزیدبتایا کہ ریسکیو 1122 نے تعطیلاتِ عیدالفطر کے دوران پنجاب میں 26 ہزار9سو39 ایمرجنسیز کوریسپانڈ کیاجن میں سے 8305 روڈ ٹریفک حادثات میں 83 اموات، 14994 میڈیکل ایمرجنسیز میں 533 اموات، 765 جرائم(لڑائی جھگڑا و ڈکیتی مزاحمت وغیرہ) کے واقعات،569 آتشزدگی کے حادثات، 623زچگی کی ایمرجنسیز، 559 گرنے اور پھسلنے کے حادثات، 965 متفرق ایمرجنسیز اور159 جانوروں کوریسکیو کرنے کے آپریشن کیے گئے۔
ضلعی ایمرجنسی افسران نے بتایا کہ صوبائی دارالحکومت لاہور 14ہزار8سو37 ایمرجنسیز کے ساتھ سرِفہرست رہا جبکہ فیصل آباد میں 8524 ایمرجنسیز، گوجرانوالہ میں 7845 ایمرجنسیز، راولپنڈی 6756 ایمرجنسیز اور ملتان میں 6601 ایمرجنسیز اور سب سے کم 879 ایمرجنسیز مری میں رپورٹ ہوئیں۔
ایمرجنسی ڈیٹا کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد ڈاکٹر رضوان نے موٹر سائیکل سواروں سے اپیل کی کہ وہ روڈ سیفٹی کے اقدامات کو یقینی بنائیں اور اپنی رفتار کی حد کو 50 کلومیٹر فی گھنٹہ سے کبھی بڑھنے نا دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہری ٹریفک قوانین کی پیروی کریں اور ہمیشہ انتہائی بائیں لین میں گاڑی چلائیں۔ڈاکٹررضوان نصیر نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے کم عمر بچوں کو کبھی بھی موٹر سائیکل یا کار چلانے کی اجازت نہ دیں۔ ڈاکٹر رضوان نے مزید زور دیا کہ حادثات کی روک تھام اور سیفٹی کو فروغ دینے کیلئے شہریوں کواپنے طرز عمل میں تبدیلی لانی ہوگی۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ زندگیاں بچانے اورسیفٹی کو فروغ دینے کے اس مشن میں ریسکیو سروس کا ساتھ دیکرمحفوظ معاشرے کے قیام کو یقینی بنائیں.