اپوزیشن ریکوزیشن کرکے اجلاس بلاتی ہے اور پھر ایوان میں بھی نہیں آتی، الٹا ٹی اے ڈی اے کیلئے جعلی حاضریاں بھی لگاتے ہیں
علی بابا چالیس چور تو سنے تھے اب علی بابا ساٹھ سپوت قوم نے دیکھے ہیں,سپیکرملک محمد احمد خان کا پنجاب اسمبلی میں پریس کانفرنس سے خطاب
پاکستان قصور(نمائندہ وائس آف جرمنی)سپیکرپنجاب اسمبلی ملک محمداحمدخاں نے کہا کہ آج میں بنیادی طور پر تین باتیں شیئر کرنا چاہ رہاہوں‘پنجاب اسمبلی کے اجلاس کیلئے اپوزیشن کے کہنے پر اجلاس بلوایا‘ایک دن پر ساڑھے تین کروڑ روپے خرچ ہوتاہے‘ ملک میں موجود برائی کا باعث کون بن رہا ہے اس کا تعین بھی کرنا ہے‘ میرے اور عوام کے پیسوں سے آپکا نمائندہ بیٹھ کر فیصلہ کرتے ہیں‘ ریکوزیشن کے خط پر اجلاس شروع کیا گیا کئی گھنٹے ہاؤس میں موجود رہا کہ یہ لوگ آئیں گے‘ اپوزیشن لیڈر مراعات لینے والے ہیں مگر ہاؤس میں نہیں آتے‘ 60 کے قریب پاکیزہ اور اعلیٰ منصب کے لوگ صرف سفری الاؤنس کے لئے حاضری لگا کر غائب ہو گئے‘ پنجاب اسمبلی کے ایک اجلاس کے ساڑھے تین کروڑ روپے کا خرچہ صرف ٹی اے ڈی اے کے لئے کروایا گیا‘ میں نے تین دفعہ اپوزیشن کے پاس نمائندے بھجے مگر یہ جان بوجھ کر تماشہ دیکھتے رہے‘ یہ روش کیا ہے کہ میں ہوں تو اجلاس چلے گا وگرنہ ڈی چوک جانا ہو گا۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے ریسٹ ہاؤس قصورمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ملک محمداحمدخاں نے کہا کہ کل تک یہ لوگ سنی اتحادکونسل کے تھے آج سپریم کورٹ کی نوازشات سے پی ٹی آئی کے ہیں‘سپریم کورٹ کی نوازشات سے آج یہ لوگ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ہوچکے ہیں‘لاء ڈیپارٹمنٹ سے ابھی میں نے رولنگ لیکر اراکین کے نام لکھ کررائے مانگی ہے‘ اگر 108 اراکین میں کوئی شرم ہے تو یہ اپنی ایک ماہ کی تنخواہیں واپس جمع کروائیں‘ میرے پاس اختیارات ہیں کہ میں انکے خلاف کاروائی کروں مگر قانون سے رائے لینا بہتر ہے۔ ملک محمداحمدخاں نے کہا کہ ایک ایسا قبیلہ سامنے آ گیا ہے جن کے نزدیک قانون کچھ نہیں‘ یہ ذہنی طور پر پاگل لوگ ہیں، جو اسمبلی کے فلور پر غلیظ گفتگو کرتے ہیں۔ملک محمداحمدخاں نے کہا کہ ثاقب نثارکی سپریم کورٹ ایک دہائی سے دیکھ رہاہوں یہ کہالکھاہے کہ ملک کے اثاثوں کو جلادوں اورملک کے شہداء کی تضحیک کرو‘ سپریم کورٹ کے باہر کھودتی قبروں کی سازش، پی ٹی وی پر حملہ ہم نے دیکھا‘ اسمبلی، ایوان کا مقدمہ میں لڑ رہا ہوں‘آپ نے جمہوریت پر خودکش حملے کئے‘ ملک پر خود کش حملے 2014 سے لیکراب تک کئے جا رہے ہیں‘ یہ اسمبلی میں آنے والے غیر سنجیدہ لوگ ہیں جو خود اجلاس بلوا کر خود بھاگ چکے‘ پنجاب اسمبلی کے دائر کردہ مقدمات 36 ہیں جو الیکشن ٹریبونل میں ہیں۔ ملک احمد خاں نے کہا کہ میں خاموش تماشائی نہیں بنوں گا اپوزیشن کے چہروں کا مقدمہ عوام کے سامنے رکھونگا‘ ننگی غلیظ گالیاں دینے والوں کو بتا دو کہ میں اسمبلی کا گارڈین یوں‘ جس طرح کی بیہودہ زبان آپ نے استعمال کی پبلک کر دو تو آپ گھر دیکھانے کے لائق نہیں‘جب آپ ایوان میں گالی دیتے ہیں تو یہ گلی محلے اور گھر تک بھی آتی ہے‘ میں اپنی اسمبلی میں اسکی اجازت نہیں دونگا‘ میں نے قانون کے ادارے کو خط لکھا ہے کہ میری رہنمائی کریں کہ حاضری لگانے والوں کا مقدمہ کیسے عوام کے سامنے پیش کرو۔ ملک محمد احمد خاں نے کہا کہ وزیراعظم میاں شہبازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی قیادت میں انشاء اللہ ملک ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہوچکاہے‘حکومتی حکمت عملی سے جلدہی مہنگائی پربھی کنٹرول ہوگا۔