ٹی ٹی پی کے خوارج نور ولی محسود، احمد حسین عرف غٹ حاجی اور لوکل ٹی ٹی پی کمانڈر ثاقب گنڈہ پور کی آیڈیو لیک مستند قرار کال کے فرانزک کے بعد متعلقہ اداروں کی تصدیق
خفیہ کال میں ٹی ٹی پی کے سربراہ نور ولی محسود کو پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیوں کے لئے اپنے خارجی دہشتگرد کو ہدایات دیتے سنا جاسکتا ہے
پاکستان اسلام آباد (نمائندہ وائس آف جرمنی محمد زاہد خان):19 جولائی 2024 کو خوارج نور ولی محسود کی کال لیک ہونے کے بعد ٹی ٹی پی کی صفوں میں کھلبلی مچ گئی تفصیلات کے مطابق حالیہ دنوں میں ڈی آئی خان کے علاقے کری شموزئی میں خوارج کی جانب سے دیہی ہیلتھ سنٹر پرحملہ کیا گیا جس میں معصوم مرد وخواتین اور بچوں کو نشانہ بنایا گیا۔ اس حوالے سے ٹی ٹی پی کے خوارج نور ولی محسود، احمد حسین عرف غٹ حاجی اور لوکل ٹی ٹی پی کمانڈر ثاقب گنڈہ پورکی کال منظر عام پر آئی۔
خفیہ کال میں ٹی ٹی پی کے سربراہ نور ولی محسود کو پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیوں کے لئے اپنے خارجی دہشتگرد کو ہدایات دیتے سنا جاسکتا ہے۔ خارجی نور ولی محسود دہشتگرد کو ہدایات دے رہا ہے کہ کس طرح پاکستان میں عورتوں، بچوں اور ہسپتالوں کو نشانہ بنا کے امن و امان کی صورتحال کو خراب کرنا ہے اور ٹی ٹی پی کا نام بھی ظاہر نہیں ہونے دینا۔ اس کال کے منظر عام پر آنے کے بعد ٹی ٹی پی نے نیا بیانیہ جاری کر کے اس آیڈیو لیک سے لاتعلقی کا اعلان کر دیا۔ نور والی محسود کی آڈیو لیک کا فرانزک جائزہ لیا گیا ہے اور متعلقہ اداروں کی جانب سے اس کو صحیح قرار دیا گیا ہے۔ روز اول سے یہ خوارج اپنی کمزوریوں کا اظہار معصوم بچوں، عورتوں اور عوام پر کرتے آرہے ہیں۔ ٹی ٹی پی روز اول سے یہ موقف اختیار کرتی آرہی ہے کہ ان کی لڑائی عام عوام سے نہیں بلکہ پاکستان کی سیکیورٹی اداروں سے ہے لیکن درحقیقت وہ عوام ہی کے دشمن ہیں۔ کبھی بارودی سرنگوں سے معصوم بچوں کو نشانہ بناتے ہیں تو کبھی معصوم عوام پر حملہ آور ہوتے ہیں۔