
اینٹی کرپشن پنجاب کا پاکستان تحریک انصاف کے مزید رہنما ؤں و سابق صوبائی وزیروں کے گرد گھیرا مزید تنگ
اینٹی کرپشن ذرائع کے مطابق سابق صوبائی وزیر حافظ ممتاز احمد، خیال احمد کاسترو،سابق ایم پی ایز محمد لطیف نذر،ملک عمر فاروق، شکیل شاہد کے خلاف بھی تحقیقات شروع کر دی گئیں ہیں
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): اینٹی کرپشن پنجاب نے پاکستان تحریک انصاف کے مزید رہنما و سابق صوبائی وزیروں کے گرد گھیرا مزید تنگ کردیاہے اور آئندہ چند ہفتوں میں گرفتاریاں متوقع ہیں۔ اینٹی کرپشن ذرائع کے مطابق سابق صوبائی وزیر حافظ ممتاز احمد، خیال احمد کاسترو،سابق ایم پی ایز محمد لطیف نذر،ملک عمر فاروق، شکیل شاہد کے خلاف بھی تحقیقات شروع کر دی گئیں ہیں اورانکوائریوں میں کرپشن کے مزید شواہد سامنے آئے ہیں۔ذرائع کے مطابق سابق صوبائی وزیر حافظ ممتاز احمد کا پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ، ہائی وے ڈویژن میں گھپلوں کا انکشاف۔حافظ ممتاز احمد نے اپنے حلقے میں 268 ترقیاتی سکیمیں منظور کروائیں جن میں ضلع کونسل، میونسپل کمیٹی، لوکل گورنمنٹ، کمیونٹی ڈویلپمنٹ میں بڑے پیمانے پر گھپلے کئے گئے ہیں۔اسی طرح سابق صوبائی وزیر خیال احمد کاسترو نے اپنے حلقے میں 151 ترقیاتی سکیمیں منظور کروائیں اور ہوم اکنامکس کالج کی تعمیر، بورے والا کرکٹ گراونڈ، ریجنل بلڈ سنٹر کی تعمیر میں گھپلے کئے انہوں نے منصوبوں کے ٹھیکے اپنے من پسند ٹھیکیداروں کو مارکیٹ سے زیادہ ریٹ پر دیئے اور کمیشن کی صورت میں کروڑوں روپے وصول کرکے سرکاری خزانے کا نقصان پہنچایا۔اینٹی کرپشن ذرائع نے مزید بتایاکہ سابق ایم پی اے محمد لطیف نذر نے اپنے حلقے میں 123 ترقیاتی سکیمیں منظور کروائیں اور تمام ترقیاتی سکیموں کے ٹھیکے من پسند اور فرنٹ مینوں کو دئیے اور مارکیٹ ریٹ سے زیادہ قیمت پر دیئے جبکہ اکثر منصوبوں کی تکمیل سے قبل ہی ٹھیکیداروں کو مکمل ادائیگیاں کر دی گئیں۔اس کے ساتھ ساتھ ترقیاتی سکیموں میں استعمال ہونیوالا میٹریل ناقص ہے۔سابق ایم پی اے ملک عمر فاروق نے اپنے حلقے میں 197 ترقیاتی سکیمیں منظور کروائیں۔انہوں نے ٹھیکے من پسند افراد کو دیکر کروڑوں روپے کمیشن وصول کیا۔اسی طرح سابق ایم پی اے شکیل شاہد نے اپنے حلقے میں 177 ترقیاتی سکیمیں منظور کروائیں۔شکیل شاہد نے منصوبوں کے فنڈزہڑپ کر لئے اور بیشتر سکیمیں نامکمل ہیں۔اینٹی کرپشن پنجاب نے سابق صوبائی وزیر حافظ ممتاز احمد، سابق ایم پی اے لطیف نذر کو چار اپریل کو طلب کر لیاہے جبکہ سابق صوبائی وزیر خیال احمد کاسترو، سابق ایم پی اے ملک عمر فاروق، شکیل شاہد کو تین اپریل کو طلب کر لیاہے۔