پاکستاناہم خبریں

وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت کیش لیس معیشت پر اہم اجلاس، ملک کو ڈیجیٹل دور میں داخل کرنے کیلئے نمایاں پیش رفت

وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ کیش لیس معیشت کی بدولت نہ صرف گورننس میں بہتری آئے گی بلکہ کرپشن میں بھی نمایاں کمی واقع ہوگی۔ انہوں نے متعلقہ وزارتوں کو ہدایت دی

ناصر خان خٹک.پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
اسلام آباد: وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت کیش لیس معیشت کے جاری اقدامات پر ایک اہم جائزہ اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس میں ملک کو ڈیجیٹل اور کیش لیس معیشت کی جانب گامزن کرنے کے لیے اب تک کی پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں وفاقی وزراء احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، عطاء اللہ تارڑ، شزہ فاطمہ خواجہ، وزیرِ مملکت بلال اظہر کیانی، گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد، چیئرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد منیر افسر، چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال، اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد وزیرِ اعظم کے ویژن کے مطابق پاکستان کو ایک جدید، شفاف اور ڈیجیٹل معیشت کی جانب تیزی سے منتقل کرنے کے اقدامات کا جائزہ لینا تھا۔

وزیرِ اعظم نے اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا تیزی سے ڈیجیٹل معیشت کی جانب بڑھ رہی ہے اور پاکستان کو عالمی ترقی کے اس سفر میں قدم سے قدم ملا کر چلنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے روزِ اول سے پاکستان کو "ڈیجیٹل نیشن” بنانے کو اپنی اولین ترجیح قرار دیا ہے، اور خوش آئند بات یہ ہے کہ اس ضمن میں کیے گئے اقدامات کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔
وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ کیش لیس معیشت کی بدولت نہ صرف گورننس میں بہتری آئے گی بلکہ کرپشن میں بھی نمایاں کمی واقع ہوگی۔ انہوں نے متعلقہ وزارتوں کو ہدایت دی کہ کیش لیس معیشت کے تمام وضح کردہ اہداف کو مقررہ مدت میں یقینی طور پر حاصل کیا جائے اور خاص طور پر دیہی علاقوں میں عوامی آگاہی مہم تیز کی جائے تاکہ غیر رسمی معیشت کا خاتمہ ممکن بنایا جا سکے۔
اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ بجلی اور گیس کے بلز پر راست (Raast) کے ذریعے QR کوڈز متعارف کرائے جا چکے ہیں، جس کے نتیجے میں اب اربوں روپے کے بلوں کی ادائیگی ڈیجیٹل طریقے سے ممکن ہو رہی ہے۔ مزید یہ کہ اسلام آباد میں سرکاری خدمات کے حصول کیلئے بنائی گئی موبائل ایپلیکیشن کو بھی راست سسٹم سے منسلک کر دیا گیا ہے، اور اب شہری مختلف سروسز کی ادائیگیاں اسی نظام کے ذریعے کر رہے ہیں۔
وزیرِ اعظم کو آگاہ کیا گیا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) کے تحت ایک کروڑ ڈیجیٹل والٹس کے قیام پر تیزی سے کام جاری ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ رواں ماہ کے اختتام تک یہ والٹس مکمل طور پر فعال ہو جائیں گے اور رمضان المبارک کے دوران ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ مستحقین کو مالی معاونت ڈیجیٹل والٹس کے ذریعے منتقل کی گئی، جو شفافیت اور سہولت کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔
اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ اسلام آباد میں نئے کاروباروں کے لائسنسوں کو ڈیجیٹل ادائیگیوں سے منسلک کر دیا گیا ہے، اور موجودہ کاروباری اداروں کو بھی راست QR کوڈز کے ذریعے ادائیگی کی سہولت فراہم کی جا چکی ہے۔ اسی طرح، ملک میں ڈیجیٹل بینکوں کے قیام کے لیے لائسنس جاری کیے جا رہے ہیں، تاکہ مالی نظام میں جدیدیت اور شمولیت کو فروغ دیا جا سکے۔
حکام نے بتایا کہ ان اقدامات کی بدولت ملک کی 68 فیصد آبادی کی مالی شمولیت (Financial Inclusion) مکمل ہو چکی ہے، جبکہ آئندہ برس اس تناسب میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ مالی شمولیت کے دائرے کو مزید بڑھایا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ عوام ڈیجیٹل نظام کے فوائد سے مستفید ہو سکیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اجلاس میں پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزارتِ خزانہ، وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی، ایف بی آر، اسٹیٹ بینک اور تمام متعلقہ ادارے اس قابلِ تحسین کاوش پر مبارکباد کے مستحق ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ کیش لیس معیشت کے اہداف کے حصول کیلئے تمام ادارے مربوط اور تیز رفتار حکمت عملی اپنائیں تاکہ پاکستان جلد از جلد جدید ڈیجیٹل معیشتوں کی صف میں شامل ہو سکے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ "کیش لیس معیشت پاکستان کی پائیدار ترقی میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔ یہ نہ صرف معیشت کو مستحکم کرے گی بلکہ شفافیت، دیانت داری اور سہولت کا نیا باب کھولے گی۔”
ذیلی نکات:
راست QR کوڈز کے ذریعے اربوں روپے کے بلز کی ڈیجیٹل ادائیگی۔
ایک کروڑ ڈیجیٹل والٹس کی تکمیل رواں ماہ کے اختتام تک متوقع۔
اسلام آباد میں سرکاری خدمات کی ادائیگیاں راست ایپ سے منسلک۔
مالی شمولیت کی شرح 68 فیصد تک پہنچ گئی۔
دیہی علاقوں میں آگاہی مہم بڑھانے کی ہدایت۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button