پاکستان کی پہاڑی چوٹی گاشربرم چہارم پر روسی کوہ پیما لاپتہ، دو دیگر شدید زخمی
روسی کوہ پیماؤں کی پانچ رکنی ٹیم جس میں سرگئی نیلوف، میخائل میرونوف، الیکسی بوٹین، سرگئی میرونوف اور ایوگینی لیبلوکوف شامل ہیں، اسی چوٹی پر 2023 میں لاپتہ ہونے والے ایک اور روسی کوہ پیما دمتری گولوچینکو کی لاش نکالنے کے لیے گاشربرم چہارم کے مشن پر روانہ ہوئے۔
اس ہفتے شمالی پاکستان میں 26,000 فٹ بلند گاشربرم چہارم چوٹی پر ایک روسی کوہ پیما لاپتہ ہو گیا جبکہ دو دیگر شدید زخمی ہونے کے بعد بدستور مصیبت میں پھنسے ہوئے ہیں۔ حکام نے اتوار کو اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ موسمی حالات بہتر ہوتے ہی ریسکیو مشن شروع کیا جائے گا۔
روسی کوہ پیماؤں کی پانچ رکنی ٹیم جس میں سرگئی نیلوف، میخائل میرونوف، الیکسی بوٹین، سرگئی میرونوف اور ایوگینی لیبلوکوف شامل ہیں، اسی چوٹی پر 2023 میں لاپتہ ہونے والے ایک اور روسی کوہ پیما دمتری گولوچینکو کی لاش نکالنے کے لیے گاشربرم چہارم کے مشن پر روانہ ہوئے۔
الپائن کلب آف پاکستان کے سیکرٹری کرار حیدری نے کہا کہ برفانی تودہ اور ممکنہ طور پر ایک ستون نما برفانی ٹکڑا ہفتے کے روز پہاڑ پر گر گیا جو پانچ رکنی ٹیم کے لیے ایک "تباہ کن واقعے” کا آغاز ثابت ہوا۔
حیدری نے عرب نیوز کو بتایا، "فی الحال سرگئی نیلوف لاپتہ ہیں اور ان کے بارے میں کوئی معلومات دستیاب نہیں ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ ان کے زندہ ہونے کا امکان کے بارے میں "کچھ کہنا ممکن نہیں۔”
انہوں نے انکشاف کیا، "مزید یہ کہ اس سانحہ میں دو کوہ پیماؤں کو شدید چوٹیں آئیں۔ ان کی حالت تشویشناک ہے اور اس بات کی بہت کم امید ہے کہ وہ اگلے دن سے زیادہ زندہ رہ سکیں گے جس سے پہلے ہی سنگین صورتِ حال مزید مایوس کن ہو جاتی ہے۔”
شمالی ضلع شگر میں غیر ملکی کوہ پیماؤں سے متعلق معاملات کے ذمہ دار ایک پولیس اہلکار اختر شگری نے بتایا کہ میخائل میرونوف اور سرگئی میرونوف شدید زخمی ہونے کے بعد پہاڑ پر پھنسے ہوئے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ دیگر دو کوہ پیماؤں بوٹین اور لیبلوکوف کو ہفتے کی شام پاک فوج کے ہیلی کاپٹر کے ذریعے بحفاظت سکردو پہنچا دیا گیا۔
شگری نے کہا، "اور آج ہیلی کاپٹر بھی دیگر تین کوہ پیماؤں کی تلاش اور ریسکیو کے لیے مناسب موسم کا انتظار کر رہا ہے۔”
اس مہم کو منظم کرنے والی بلیو ٹریک اینڈ ٹورز کمپنی کے سی ای او حاجی غلام محمد نے بتایا کہ زخمی کوہ پیما دیگر کوہ پیماؤں سے رابطے میں تھے۔
محمد نے عرب نیوز کو بتایا، "البتہ شدید زخموں کی وجہ سے وہ نیچے نہیں اتر سکے کیونکہ وہ اپنے تمام ساز و سامان کے ساتھ اوپر جا رہے تھے۔”
لاپتہ کوہ پیما نیلوف گذشتہ سال ستمبر میں گولوچینکو کے ساتھ اسی پہاڑ سے تقریباً مہلک انداز میں گرنے سے بچ گئے تھے۔ نیلوف واپس بیس کیمپ پہنچنے میں کامیاب ہو گئے جہاں سے انہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے بچا لیا گیا جبکہ گولوچینکو لاپتہ ہو گئے تھے۔
پاکستان کا شمالی گلگت بلتستان ایک کم آبادی والا خطہ ہے جو دنیا کی چند بلند ترین چوٹیوں اور ایک اہم سیاحتی مقام کا مسکن ہے۔ ہر سال سینکڑوں سیاح مختلف چوٹیوں پر مہم جوئی، پیراگلائیڈنگ اور کھیلوں کی دیگر سرگرمیوں کے لیے اس خطے کا دورہ کرتے ہیں۔
البتہ ایسی مہمات اکثر المناک واقعات میں بدل جاتی ہیں۔ گذشتہ ہفتے پاکستانی کوہ پیما مراد صدپارہ گلگت بلتستان میں براڈ پیک چوٹی سے اترتے ہوئے سر پر چوٹ لگنے سے چل بسے تھے۔
اس موسم گرما میں پانچ جاپانی کوہ پیما اور ایک برازیلین پیرا گلائیڈر بھی پاکستان کے قراقرم پہاڑی سلسلے میں الگ الگ واقعات میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔