
مقامی لوگ دنیا بھر کے خطوں کے اصل باشندے ہیں جن کے مختلف ثقافتیں،زبانیں اور طرز زندگی ہزاروں میں ہے،سربراہ نذیر احمد غازی
انڈیجنس کمیونیٹز کے عالمی دن کی مناسبت سے منعقدہ انٹرنیشنل انڈیجنس پیلپز کانفرنس میں مختلف شعبہ ہائے سے تعلق رکھنے والے افرادنے خصوصی شرکت کی
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی عامر سہیل):سماجی تنظیم (گود لاہور) کے زیر اہتمام ایک روزہ انڈیجنس (Indiguns) پیپلز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ہومن رائٹس کمیشن آف پاکستان آڈیٹوریم میں ہونے والی اس کانفرنس میں پاکستان سمیت پنجاب بھر میں موجود انڈیجنس(Indiguns) خانہ بدوش کمیونیٹز سے تعلق رکھنے والے درجن بھر سے زائد اقسام کے گروہوں کے نمائندوں جن میں اوڈھ،قلندر،میراثی، چنگڑ،بھاتو،للی میراثی،جوگی،کنگر وغیرہ شامل ہیں نے شرکت کی۔
اس موقع پر (گودلاہور) کے سربراہ نذیر احمد غازی نے کانفرنس کے اغراض مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ مقامی لوگوں (Indiguns) کے حقوق کے بارے میں شہری سطح پر بیداری بڑھانے اور انہیں درپیش مسائل سے نمٹنے کے لئے عملی اقدامات کی سخت ضرورت ہے۔اور اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ مقامی کمیونیٹز کے حقوق حکومتی سطح پر تسلیم کئے جائیں تاکہ وہ بھی معاشرے میں موجود دیگر افراد کی طرح خدمات اور وسائل کے مواقعوں تک رسائی حاصل کر سکیں۔
(گودلاہور) کے سربراہ نذیر احمد غازی کا مزید یہ کہنا تھا کہ مقامی لوگ دنیا بھر کے خطوں کے اصل باشندے ہیں جن کے مختلف ثقافتیں،زبانیں اور طرز زندگی ہزاروں میں ہے۔اور اس خطے میں باہر سے آنے والی قوموں کے تسلط اور جدید ریاستی پالسیوں کی وجہ سے تاریخی اور جاری پسماندگی،نقل مکانی اور انضمام کے دباؤ کا سامنا کرنے کے بوجود مقامی کمیونیٹز نے اپنے تاریخی ثقافتی ورثے اور روایتی علوم کو محفوظ رکھا ہے۔
تنظیم (گود لاہور) 1998سے خانہ بدوش کمیونیٹز میں کام کر رہی ہے۔اور ان کے لئے آگہی پروگرامز ترتیب دئے ہیں جن میں سٹریٹ تھیٹر کے ذریعے کمیونٹی میٹنگز کے ذریعے،بچوں کے رواتی کھیلوں کے ذریعے لگ بھگ 7ہزار سے زائد بچے ادارہ (گود لاہور) کے نیادن سکول گود لاہور سے بنیادی تعلیم حاصل کر چکے ہیں۔اس وقت بھی 18کے قریب نیا دن سکول گود لاہورکے سکولوں میں تقریباً 5سو سے زائد بچے زیر تعلیم ہیں۔جس میں انہیں جدید بنیادی تعلیم کے ساتھ ساتھ تہذیب وآداب کی تربیت دی جارہی ہے۔ تاکہ وہ ایک کارآمد شہری بن سکیں۔انڈیجنس کمیونیٹز کے عالمی دن کی مناسبت سے منعقدہ انٹرنیشنل انڈیجنس پیلپز کانفرنس میں مختلف شعبہ ہائے سے تعلق رکھنے والے افرادنے خصوصی شرکت کی۔اس موقع پر ساوتھ پنجاب میں انڈیجنس کمیونٹیز کے لئے کام کرنے والے ادارے (SAP)ساوتھ ایشیاء پارٹنر شپ سے تعلق رکھنے والے محمد تحسین کا کہنا تھا کہ مذکورہ کمیونیٹز سے ہمار تعلق ختم نہیں ہو سکتا کیونکہ یہ لوگ ہمارے معاشرے کا حصہ ہیں۔
انڈیجنس قبائل کے حولے سے ماہر اقبال قیصر کا کہنا تھا کہ ہمیں انڈیجنس کمیونٹز کو ان کا جائز مقام دینے کے لئے ابھی بھی جدوجہد کی ضرورت ہے۔اس موقع پر ماہر قانون لیاقت علی نے انڈیجنس کمیونٹز کے حقوق کے لئے قانون سازی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جس عالمی سطح پر حکومت پاکستان اس فورم میں موجود ہے جو انڈیجنس کمیونیٹیز کے حقوق پر بات کرتی ہے۔اور اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان میں بھی ان کے لئے قانونسازی کی راہیں ہموار کی جائیں۔اس موقع پر خانہ بدوشوں کے حوالے سے ڈاکومنٹری فلم،پتلی تماشہ اور روایتی موسیقی بھی پیش کی گئی۔