صوبائی وزیر برائے اقلیتی امور، رمیش سنگھ اروڑہ سے نیپال کے سفیر کی اہم ملاقات
صوبائی وزیر نے خطے میں تعاون کو فروغ دینے کی نیپال کی مسلسل کوششوں کی تعریف کی اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرنے میں مذہبی رہنماؤں کے کردار کو اجاگر کیا
لاہور (نمائندہ وائس آف جرمنی): صوبائی وزیر اقلیتی امور پنجاب رمیش سنگھ اروڑہ نے اپنے کیمپ آفس میں پاکستان میں نیپال کے سفیر، تپس ادھیکاری سے ایک اہم ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران پنجاب میں مذہبی اقلیتوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کو فروغ دینے اور بین المذاہب ہم آہنگی اور تعاون بڑھانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔
ملاقات کے دوران، دونوں فریقین نے مختلف مذہبی برادریوں کے درمیان باہمی سمجھوتے اور احترام کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔ سفیر ادھیکاری نے امن اور رواداری کو فروغ دینے والے اقدامات کی حمایت کرنے کے نیپال کے عزم پر زور دیا، اور نیپال کی مذہبی اور ثقافتی تنوع کی بھرپور تاریخ کو اجاگر کیا۔
صوبائی وزیر نے خطے میں تعاون کو فروغ دینے کی نیپال کی مسلسل کوششوں کی تعریف کی اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرنے میں مذہبی رہنماؤں کے کردار کو اجاگر کیا۔ انہوں نے پنجاب کے جاری اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت مذہبی اقلیتوں کے تحفظ کے لیے تمام ممکنہ اقدامات یقینی بنا رہی ہے جبکہ تاریخ میں پہلی مرتبہ مینارٹیز کے لے ریکارڈ بجٹ مختص کیا گیا ہے اور 11 اگست کو مینارٹیز ڈے کو پنجاب اسمبلی میں مناکر ایک منفرد تاریخ رقم کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مذہبی اقلیتوں میں احساس محرومی کا خاتمہ یقینی بنانے کے لیے نوکریوں میں کوٹہ مختص کرنے کے ساتھ اعلیٰ تعلیمی اداروں میں بھی اقلیتی نوجوانوں کے لیے کوٹہ بڑھانے کے ساتھ اسکالر شپس کی مد میں نمایاں اضافہ کیا گیا ہے ۔ نیپالی سفیر نے پنجاب حکومت کے اقدامات کی تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ مستقبل میں ملکر مذہبی اقلیتوں کی فلاح و بہبود کو بہتر بنانے اور اقلیتی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے میں کردار دا کرتے رہیں گے ۔ نیپالی سفیر نے صوبائی وزیر کو روایتی رومال اور کرپان بطور تحفے میں پیش کی۔
اس موقع پر سیکرٹری انسانی حقوق رائے علی بہادر اور دیگر متعلقہ افراد بھی موجود تھے ۔