اہم خبریںپاکستانتازہ ترین

پاکستان: کسی بھی قسم کی دہشتگردی قطعاً قبول نہیں،موسیٰ خیل واقعہ کی فوری تحقیقات کی جائیں، وزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے علاقے موسیٰ خیل میں مسافر بس پر دہشتگرد حملے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق ہونے والوں کیلئے دعائے مغفرت اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی

راولپنڈی(نمائندہ وائس آف جرمنی محمد زاہد خان) بلوچستان میں ہونے والے دہشت گرد حملوں میں 14 جوان شہید جبکہ 21 دہشت گرد ہلاک ہوگئے وزیراعظم شہباز شریف نے موسیٰ خیل میں مسافروں کو گاڑیوں سے اتار کر قتل کرنے کے دہشتگردانہ فعل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں کسی بھی قسم کی دہشتگردی قطعاً قبول نہیں وزیراعظم شہباز شریف، صدر مملکت آصف زرداری، سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی بلوچستان سانحہ موسیٰ خیل کی شدید الفاظ میں مذمت تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے علاقے موسیٰ خیل میں مسافر بس پر دہشتگرد حملے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق ہونے والوں کیلئے دعائے مغفرت اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی شہباز شریف نے مقامی انتظامیہ کو لواحقین کے ساتھ مکمل تعاون اور زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو واقعے کی فوری تحقیقات کا بھی حکم دیا ملک میں کسی بھی قسم کی دہشتگردی قطعاً قبول نہیں، اس واقعے کے ذمہ دار دہشتگردوں کو قرار واقعی سزائیں دی جائیں گی، ملک سے دہشتگردی کے مکمل خاتمے تک دہشتگردوں کے خلاف ہماری جنگ جاری رہے گی وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے 23 بے گناہ افراد کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کیا دریں اثناء پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق گزشتہ رات دہشت گردوں نے بلوچستان میں متعدد بزدلانہ کارروائیوں کی کوشش کی، دہشت گردوں نے موسیٰ خیل، قلات اور لسبیلہ کے اضلاع میں بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنایا، موسیٰ خیل میں دہشت گردوں نے بس کو روک کر معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا، دہشت گردوں کی ان بزدلانہ کارروائیوں کامقصد بلوچستان کے پرامن ماحول اور ترقی کو متاثر کرنا تھ، آئی ایس پی آر نے بتایا کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے دوران 21 دہشت گرد مارے گئے جبکہ 14 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا، شہدا میں پاک فوج کے 10 جوان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 4 اہلکار شامل ہیں، آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے فوری جوابی کارروائی کرکے دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا، ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں، آئی ایس پی آر کے مطابق معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے والے مجرموں اور سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا دہشت گردوں کے خلاف آپریشن سے قبل بلوچستان کے متعدد اضلاع میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران دہشت گردی کے پے در پے واقعات میں 37 سے زائد فراد جاں بحق ہوگئے، بلوچستان کے متعدد اضلاع میں فائرنگ اور بم دھماکوں کے واقعات اتوار اور پیر کی درمیانی شب رپورٹ ہوئے جن میں درجنوں افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں، ضلع موسیٰ خیل کے علاقے راڑہ شم میں مسلح افراد کی فائرنگ سے 23 افراد جاں بحق ہوئے۔ پولیس کے مطابق کوئٹہ سے پنجاب جانے والی مسافر بسوں کو نامعلوم مسلح افراد نے روکا اور شناخت کے بعد فائر نگ کرکے 23 مسافروں کو قتل کردیا، بلوچستان سے ایس ایس پی موسیٰ خیل ایوب اچکزئی نے ٹارگٹ کلنگ کے اس بہیمانہ واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مسلح افراد نے بین الصوبائی شاہراہ پر ناکہ لگاکر مسافروں کوبسوں سے اتارا، فائرنگ کے بعد مسلح افراد نے 10 گاڑیوں کو بھی نذر آتش کر دیا، جاں بحق افراد کا تعلق پنجاب سے بتایاجاتا ہے۔ عسکریت پسندوں نے کئی حملے کرکے پولیس اہلکاروں، مقامی باشندوں اور مسافروں سمیت کم از کم 33 افراد کو ہلاک کردیا۔ علیحدگی پسند کالعدم گروپ، بلوچ لبریشن آرمی نے حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ وزیراعظم نے سانحہ موسیٰ خیل کی فوری تحقیقات کا حکم دے دیا، وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے علاقے موسیٰ خیل میں مسافروں کو گاڑیوں سے اتار کر قتل کرنے کے دہشت گرانہ فعل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی، وزیراعظم شہباز شریف نے موسیٰ خیل میں مسافر بس پر دہشت گرد حملے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے شہداء کے لیے دعائے مغفرت کی اور شہداء کے لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کی، اور مقامی انتظامیہ کو لواحقین سے مکمل تعاون اور زخمیوں کو فوری طبی امداد کی فراہمی کی ہدایت کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو واقعے کی فوری تحقیقات کی ہدایت کی، وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملک میں کسی بھی قسم کی دہشت گردی قطعاً قبول نہیں، موسیٰ خیل واقعے کے ذمہ دار دہشت گردوں کو سزائیں دی جائیں گی، صدر مملکت آصف زرداری نے موسیٰ خیل میں مسافروں کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے دہشت گردوں کے حملے میں قیمتی اِنسانی جانوں کے ضیاع پر رنج و غم کا اظہار کیا ہے، صدر مملکت کا کہنا ہے کہ بے گناہ انسانوں کا ظالمانہ قتل پوری انسانیت کا قتل ہے، دہشت گرد ملک و قوم اور انسانیت کے دُشمن ہیں، معصوم شہریوں کے قتل میں ملوث دہشت گردوں کو کیفرکردار تک پہنچانا ہوگا، دہشت گردوں کے خلاف کاروائیاں جاری رکھنے کے قومی عزم کا اظہار کرتے ہوئے واقعے میں جاں بحق افراد کے لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت کیا, صدر مملکت نے جاں بحق افراد کے لیے دعائے مغفرت اور اہل خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا کی, وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی موسیٰ خیل کے قریب دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے 23 افراد کے جاں بحق ہونے کے واقعےپردکھ کا اظہار کیا, وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے معصوم لوگوں کونشانہ بناکربربریت دکھائی، سفاکیت اور ظلم کی انتہاکی گئی، دہشتگرد اور سہولت کار عبرتناک انجام سے بچ نہیں پائیں گے، دہشت گردی کی جنگ میں سکیورٹی فورسز کےساتھ زندگی کے ہرطبقے نے لازوال قربانیاں دی ہیں, اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ دہشت گردی کی کارروائی انتہائی شرمناک ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے نہتے لوگوں کو نشانہ بنانا انتہائی بزدلانہ فعل ہے, وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے 23 بے گناہ افراد کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کیا ہے,گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے بھی موسی خیل میں بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے 23 افراد کے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے,گورنر پنجاب نے کہا کہ معصوم لوگوں کو نشانہ بنانا سفاکیت کی انتہا ہے، سوگوار خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button