پاکستان: پنجاب ایمرجنسی سروس کی ماہانہ آپریشنل کارکردگی رپورٹ جاری
پنجاب ایمرجنسی سروس نے 211,515ایمرجنسی متاثرین کوماہ اگست کے دوران ریسکیو سروسز فراہم کیں،پنجاب بھرمیں 37,886ٹریفک حادثات میں 338 افرادجاں بحق ہوئے،ریسکیو 1122 نے اگست میں 9569 سیلاب سے متاثرہ افراد کو ریسکیو سروسز فراہم کیں جن میں 1671 جانور بھی شامل ہیں
لاہور(نمائندہ وائس آف جرمنی): سیکرٹری ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر رضوان نصیر نے کہا کہ پنجاب ایمرجنسی سروس (ریسکیو 1122)نے ماہ اگست کے دوران پنجاب بھر میں 206,747 ایمرجنسیز پربروقت رسپانس کرتے ہو ئے211,515ایمرجنسی متاثرین کو ریسکیوسروسز فراہم کیں۔انہوں نے گزشتہ ماہ کے دوران37,886روڈ ٹریفک حادثات، 2,555 کرنٹ لگنے کی ایمرجنسیز، 201عمارات گرنے کے واقعات اور 157 ڈوبنے کے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
وہ گزشتہ روز ایمرجنسی سروسز ہیڈ کوارٹرز میں منعقدہ ماہانہ آپریشنل کارکردگی کے جائزہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں ریجنل ایمرجنسی آفیسرز، پنجاب بھر کے ضلعی ایمرجنسی افسران نے ویڈیو لنک کے ذریعے جبکہ اس آپریشنل جائزہ اجلاس میں مانیٹرنگ آفیسر اور ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ کے ونگز کے سربراہان نے بھی شرکت کی۔پنجاب بھر کے ضلعی ایمرجنسی افسران نے اہم حادثات اور ایمرجنسیز،کیس اسٹڈیز،درپیش چیلنجز، قابل ذکر اقدامات سمیت اپنی آپریشنل کارکردگی کے بارے میں آگاہ کیا۔
اس موقع پر سیکرٹری ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ کو ماہانہ ایمرجنسی اعدادوشمار کے بارے میں بریف کیا گیا جس میں گزشتہ ماہ ریسکیو سروس نے 20,6747 ایمرجنسیزپر بروقت رسپانس کیا۔مزید بتایا گیا کہ206,747 ایمرجنسیز میں سے 139,878 میڈیکل ایمرجنسیز تھیں جبکہ 37,886 روڈ ٹریفک حادثات، 4,254جرائم کے واقعات، 5,179گرنے اور سلپ ہونے کے واقعات، 1,551آتشزدگی کے واقعات، 5,619ڈیلیوری کیسز، 2,157پیشہ ورانہ کام کے دوران زخمی ہونے کے واقعات، 2,555 کرنٹ لگنے کے واقعات، 1,345 جانوروں کوریسکیو کرنے کے واقعات، 157ڈوبنے کے واقعات، 201عمارتیں گرنے، 270 برن کیس اور5,695متفرق ریسکیو ایمرجنسیزشامل تھیں۔اس کے علاوہ ریسکیو 1122 نے اگست میں 9569 سیلاب سے متاثرہ افراد کو ریسکیو سروسز فراہم کیں جن میں 1671 جانور بھی شامل ہیں۔
ایمرجنسی اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں گزشتہ ماہ کے دوران 37,886روڈ ٹریفک حادثات میں 338 افراد جاں بحق ہوئے۔ ان ٹریفک حادثات میں سے زیادہ تر 8,250ٹریفک حادثات لاہور میں ہوئے جن میں 35 افراد جاں بحق ہوئے۔اسی طرح فیصل آباد میں 2683، ملتان میں 2,345، گوجرانوالہ میں 2,032، راولپنڈی میں 1,565 اور شیخوپورہ میں 1,410 جبکہ باقی 19,601 حادثات پنجاب کے باقی30 اضلاع میں رونما ہوئے۔اسی طرح آگ لگنے کے سب سے زیادہ واقعات بڑے اضلاع میں ہوئے جن میں لاہور میں 427،فیصل آبادمیں 116، ملتان میں 115،راولپنڈی میں 91، 67 رحیم یار خان اور 57 واقعات سرگودھا میں پیش آئے۔
سیکرٹری ایمرجنسی سروسز ڈاکٹر رضوان نصیر نے عوام کو مشورہ دیا کہ وہ بجلی کے کھمبوں، سوئچوں اور کھلی جگہ پر موجود گیلیبجلی کے آلات سے دور رہیں تاکہ الیکٹرک شاک سے بچا جا سکے اس کے علاوہ سیلابی اورزیادہ پانی والے زیریں علاقوں میں جانے سے گریز کریں اور چھتوں، نالیوں کو چیک کریں تاکہ آپ اور آپ کے خاندان کو بارش کی ہنگامی صورتحال سے محفوظ رکھا جا سکے۔ ڈاکٹر رضوان نصیر نے کہا کہ حفاظتی تدابیر اپنا کر بجلی اور پانی میں ڈوبنے کے واقعات اور ایمرجنسیز سے بچا جا سکتا ہے اس کے علاوہ ہمیشہ بارش میں احتیاط سے گاڑی چلائیں اور کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں فوری طور پر 1122 ڈائل کریں۔