پاکستان: سپیکر ملک محمد احمد خان کا پنجاب اسمبلی میں لوکل گورنمنٹ کے حوالے سے اوپن ڈائیلاگ سیشن سے اراکین اسمبلی سے خطاب۔
اراکین صوبائی اسمبلی کو مقامی پالیسیوں کی تشکیل اورقانون سازی کے لیے تربیت دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔اٹھارویں ترمیم کی منشا بھی یہی تھی کہ اختیار ات نچلی سطح پر آئیں،سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان
لاہور(نمائندہ وائس آف جرمنی ) پاکستان کی آئینی تاریخ میں اٹھارویں ترمیم انتہائی اہمیت رکھتی ہے۔اٹھارویں ترمیم کی منشا بھی یہی تھی کہ اختیار ات نچلی سطح پر آئیں جس پر صوبائی حکومت کو ہمیشہ خوف رہا کہ گورننس اختتار ات لوکل گورنمنٹ کو منتقل ہو جائیں گے۔ اس خیالات کا اظہار سپیکر ملک محمد احمد خان نے پنجاب اسمبلی کے پرانے سیشن ہال میں لوکل گورنمنٹ کے حوالے سے منعقدا اوپن ڈائیلاگ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اوپن ڈائیلاگ سیشن کا اہتمام پاڑلیمنٹری ڈویلیمنٹ یونٹ پی ڈی یو(PDU)کے تحت منعقدکیا گیا تھا۔سیکرٹری جنرل پنجاب اسمبلی چوہدری عامر حبیب نے اجلاس میں ابتدائی بریفنگ دی۔ سپیکرملک محمد احمد خان نے کہا کہ آج اس سیشن میں حکومتی اور اپوزیشن اراکین اسمبلی کے ساتھ لوکل گورنمنٹ پر تجربات رکھنے والے افراد بھی موجود ہیں۔ بدقسمتی سے کئی دہائیوں سے لوکل گورنمنٹ کے آئین کے ساتھ برا سلوک ہوتا رہا ہے۔ اس کا نقصان یہ ہواکہ ہم ساتھ دہائیوں سے دیہاتوں میں صفائی کا نظام نہیں دے سکے۔سپیکر ملک محمد احمد خان نے مزید کہا کہ اراکین صوبائی اسمبلی کو مقامی پالیسیوں کی تشکیل اورقانون سازی کے لیے تربیت دینا وقت کی ضرورت ہے۔ اس اجلاس کا مقصد لوکل گورنمنٹ قانون سازوں کی صلاحیتوں کو بہتر بنانا ہے۔اوپن اسمبلی ڈائیلاگ سیریز براہ راست کمیونٹیز کو متاثر کرتی ہے، اس کے بغیرکیمونٹی آگے نہیں بڑھ پائے گی۔ سپیکر نے دورانِ خطاب ارکان اسمبلی سے استفسار کیا کہ عوامی نمائندے اپنے حلقوں کے مفادات کی خاطر مقامی سطح پر حکمرانی کو بہتر بنائیں۔اجلاس میں ایڈوائز ر ٹو سپیکر اسامہ خاور، ارکان اسمبلی رانا آفتاب احمد خان، اشفہ ریاض فتیانہ، اسما عباسی، راحیلہ خادم، فرخ جاوید مون، احمر رشید بھٹی، شوکت بھٹی، سردار محسن لغاری، سلمان عابد اور احمد بلال سمیت دیگر ارکان اسمبلی سمیت چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے لوکل گورنمنٹ محترم اشرف رسول اور مہمان خصوصی ڈاکٹر سعید شفقات نے بھی شرکت کی۔