پاکستان: نیب کا مشن پونزی سکیموں اور غیرقانونی ہائوسنگ سوسائٹیوں کے نیٹ ورک کو توڑنا ہے: ڈی جی نیب
عوام جعلی ہائوسنگ سوسائٹیوں کے بعد پونزی سکیموں کے نشانہ پر ہیں جن سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ نیب جعلی ہائوسنگ سوسائٹیوں کیخلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈائون کر رہا ہے۔
لاہور(خصوصی نمائندہ میمونہ بتول ) قومی احتساب بیورو (نیب)، لاہور کے ڈائریکٹر جنرل امجد مجید اولکھ نے نیب لاہور بیورو میں ماہانہ کھلی کچہری کا انعقاد کیا جس میں پونزی سکیموں اور ہائوسنگ سیکٹر کے 300سے زائد متاثرین نے شرکت کی۔
تفصیلات کے مطابق ڈی جی نیب لاہور کی سربراہی میں ماہانہ کھلی کچہری منعقد کی گئی جس میں خیابانِ امین ہائوسنگ سوسائٹی، پروفیشنل کووآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی، بن عالم ہائوسنگ سوسائٹی، گولڈ ہومز، پام وسٹہ ہائوسنگ، اومیگا ہائوسنگ پراجیکٹس، امپیریل سمارٹ سٹی، الحرم سٹی، گرینڈ ایونیو ہائوسنگ، یو بی ایل کووآپریٹو ہائوسنگ اور تھیم پارک ویو سٹی کے متاثرین نے دادرسی کیلئے شرکت کی۔ علاوہ ازیں پونزی سکیموں کے شکار متاثرین میں سولر پینلز سکینڈل، پرائم زون ایل پی جی سکینڈل، فار یو ریئل ٹریڈرز اور المعروف ڈبل شاہ سکینڈل کے متاثرین نے شرکت کی۔
خیابانِ امین ہائوسنگ سوسائٹی کے متاثرین کو مخاطب کرتے ہوئے ڈی جی نیب لاہور نے کہا کہ نیب کے حالیہ اقدامات سے 600 میں سے394 متاثرین کے کلیم انتظامیہ ایڈجسٹ کر چکی ہےجسکی ویری فکیشن کی جارہی ہے اور نیب خیابانِ امین سوسائٹی کے تعمیراتی کاموں اور متاثرین کی دادرسی کے امور کی باقاعدہ نگرانی بھی کر رہا ہے۔ ڈی جی نیب نے کہا کہ جن متاثرین کو انتظامیہ کیجانب سے پلاٹ و فلیٹ کی آفر موصول ہو رہی ہیں وہ فوری قبضہ حاصل کریں تاہم نیب لاہور تمام متاثرین کے کلیمز ایڈجسٹ نہ ہونے کیصورت میں سوسائٹی انتظامیہ سے متاثرین کے کلیمز کی اصل رقوم سے بڑھ کر ریکوری کروانے کا حکم دیا۔
پروفیشنل کووآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی کے متاثرین کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیب لاہور کی کاوشوں سے ملزمان سے130 کنال اراضی سوسائٹی کی موجودہ مینجمنٹ کے حوالہ کروادی گئی ہے۔ متاثرین کے اسرار پر ڈی جی نیب نے متعلقہ تفتیشی ٹیم کو سوسائٹی مینجمنٹ سے ہونیوالی تمام پیش رفت سے متاثرین کو باقاعدہ آگاہ کرنے کی ہدایات بھی جاری کیں۔
بن عالم ہائوسنگ کے متاثرین سے مخاطب ہوتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سوسائٹی مالکان کو 4 سال عرصہ حوالات گزارنے کے بعد عدلیہ سے ضمانت پر رہائی ملی تاہم 2 ملزمان کو اشتہاری قرار دلوایا جا چکا ہے اور نیب ریفرنس پر احتساب عدالت لاہور میں ٹرائل جاری ہے۔
گولڈہومز کے متاثرین نے شکایت درج کرواتے ہوئے کہا انتظامیہ نے 3 مرلہ ڈبل سٹوری مکانات تعمیر کرکے دینے کے نام پر سینکڑوں متاثرین سے کروڑوں روپے اکھٹے کئے ۔ ڈی جی نیب لاہور نے متاثرین کو تاکید کی کہ فوری طور پر نیب لاہور میں مزید کارروائی کیلئے کلیمز جمع کروائے جائیں تاکہ ملزمان کیخلاف تحقیقات کا آغاز کیا جا سکے۔
پام وسٹہ ہائوسنگ کے متاثرین سے ڈی جی نیب نے کہا کہ نیب لاہور مذکورہ انتظامیہ کیخلاف جاری تحقیقات مکمل کرتے ہوئے ریفرنس عنقریب احتساب عدالت میں دائر کررہا ہے اور اس ضمن میں تمام مفرور ملزمان کے ریڈ وارنٹس جاری کروانے کی کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیب لاہور ملزمان کی جائیدادیں غیر منجمد کرنے کے عدالتی حکم نامہ کو اعلی عدلیہ میں چیلنج کرنے کی اجازت بھی نیب ہیڈ کوارٹرز سے طلب کر چکا ہے۔
الحرم سٹی کیس کے متاثرین کو بتایا گیا کہ نیب نے مذکورہ سوسائٹی کی انتظامیہ کیخلاف 100 متاثرین یا500 ملین رقم شامل نہ ہونے کیوجہ سے کیس مذید کارروائی کیلئے ایل ڈی اے کو ریفر کیا ہے تاہم انہوں نے نیب قانون کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی سکینڈل میں کم از کم 100 متاثرین یا 500 ملین کی کرپشن کے شواہد پر ہی نیب کارروائی کا مجاز ہے۔
گرینڈ ایونیو ہائوسنگ کے متاثرین کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملزمان کی جائیدادیں فروخت کرنے کی کوشش جاری ہے تاہم مذکورہ جائیدادوں کی فروخت سے موصول ہونیوالی رقم متاثرین میں تقسیم کی جائیگی۔ یوبی ایل کووآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی کیخلاف متاثرین کی شکایات دادرسی کیلئے رجسٹرار کووآپریٹو کو ارسال کرنے کے احکامات جاری کئے گئے۔
Ponzi Scams کے متاثرین میں ForU Real Traders سکینڈل کے شکار درخواست گزاروں کو مخاطب کرتے ہوئے ڈی جی نیب نے کہا کہ نیب لاہور 700سے ذائد متاثرین کے 530 ملین کے کلیم موصول کرچکا ہے۔انہوں نے متاثرین کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ رجسٹرڈ کمپنیوں اور بینک کے علاوہ کسی کو عوام سے رقوم اکھٹی کرنے کا اختیار نہیں۔
سستے سولر پینلز کے نام پر متاثرین سے کروڑوں روپے اکھٹے کرنے کی شکایات درج کرواتے ہوئے متاثرین نے ڈائریکٹر جنرل نیب سے فوری دادرسی کی استدعا کی جنہوں نے تمام متاثرین کو مزید کارروائی کیلئے جلد از جلد نیب لاہور میں مکمل کلیم دائر کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔
پرائم زون سکینڈل کے متاثرین کو آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیب لاہور نے متاثرین کی شکایات پر گذشتہ روز 2 ملزمان کی گرفتاری پر عملدرآمد کیا ہے جس پر متاثرین کیجانب سے خوشی کا اظہار کیا گیا۔ ڈی جی نیب لاہور نے کہا کہ ملزمان کے نام موجود اثاثہ جات کی کھوج جاری ہے تاہم ملزمان کے نام پائے گئے تمام اثاثہ جات کو فوری منجمد کردیا جائے گا۔
کھلی کچہری میں ڈی جی نیب لاہور امجد مجید اولکھ نے کہا کہ نیب لاہور المعروف ایڈن سکینڈل میں ملزمان سے موصول 1 ارب 30 کروڑ مالیت پر مشتمل تیسری قسط متاثرین میں تقسیم کر رہا ہے علاوہ ازیں پاک عرب ہائوسنگ سکینڈل میں 560 ملین کی رقم متاثرین میں تقسیم کا سلسلہ جاری ہے۔ اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ عوام جعلی ہائوسنگ سوسائٹیوں کے بعد پونزی سکیموں کے نشانہ پر ہیں جن سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ نیب جعلی ہائوسنگ سوسائٹیوں کیخلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈائون کر رہا ہے۔ اس موقع پر ڈی جی نیب نے مزید کہا کہ چیئرمین نیب لیفٹینٹ جنرل (ر) نذیر احمدکی واضع ہدایات ہیں کہ تمام کیسز میں عوام کے نقصانات کا ازالہ یقینی بنایا جائے۔ متاثرین نے ڈی جی نیب لاہور امجد مجید اولکھ کے اقدامات پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا۔