اہم خبریںکاروبار

پی ٹی سی اےکی انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی مدت میں توسیع کی درخواست

ڈیڈ لائن میں توسیع نہ کرنے کی صورت میں ٹیکس دہندگان کی جانب سے ’’فائلرز‘‘ بننے کے لیے نِل ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کا امکان ہے

لاہور (نمائندہ خصوصی):‌چیئرمین پاکستان ٹیکس کمیونٹی ایسوسی ایشن محمد منشا سکھیرا نے وزیراعظم پاکستان کے نام اپنے خط میں انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی مدت میں دو ماہ کی توسیع کی درخواست کی ہے۔ اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ مالیاتی قوانین میں تیزی سے تبدیلیوں کے ساتھ انکم ٹیکس گوشوارے کی غلط فائلنگ پر جرمانے عائد کیے جا سکتے ہیں۔ مزید برآں فائلر، لیٹ فائلر اور نان فائلر کی کیٹیگریز کی تقسیم سے FBR اتھارٹی غلط/نامکمل ٹیکس گوشواروں پر 10 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کر سکتی ہے جس سے ٹیکس فائلرز اور کمیونٹیز کو بہت زیادہ پریشانیاں اور خدشات لاحق ہیں۔
ڈیڈ لائن میں توسیع نہ کرنے کی صورت میں ٹیکس دہندگان کی جانب سے ’’فائلرز‘‘ بننے کے لیے نِل ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کا امکان ہے اور ایف بی آر نے یہ تجویز بھی دی ہے کہ ’’نِل ریٹرن فائلرز‘‘ کو سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا جس میں ٹیکس فریز بھی شامل ہیں۔ ان کے بینک اکاؤنٹس اور جائیدادوں یا گاڑیوں کی خریداری پر فوری اثر سے پابندی۔ جبکہ 0.5 ملین سے 10 لاکھ روپے تک ٹیکس کی رقم کی ادائیگی سے بچنے والوں کو بجلی اور گیس کے کنکشن منقطع کرنے کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پاکستان ٹیکس کمیونٹی ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری ملک محمد علی اعوان نے وزیر اعظم سے اپیل کی ہے کہ حکومت کے آئینی سربراہ ہونے کے ناطے اور ایگزیکٹو اختیارات کے حامل ہونے کے ناطے یہ خط ٹیکس پریکٹیشنرز اور چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس کی جانب سے آپ کے نام لکھا جا رہا ہے۔ . PRAL میں کچھ خامیوں کی وجہ سے IRIS کا نظام سست اور نمٹانے میں ناکام ہو گیا ہے اس لیے ٹیکس دہندگان کے لیے وقت پر گوشوارے جمع کرنا مشکل ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایف بی آر نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی مدت میں کئی سالوں میں بار بار توسیع کی ہے۔ پاکستان ٹیکس کمیونٹی ایسوسی ایشن نے انکم ٹیکس ریٹرن میں توسیعی خط کی کاپی وزیر خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر کو بھی بھجوا دی ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button