
ایمرجنسی سروسزاکیڈمی میں تیرھویں نیشنل ریسکیو چیلنج کا آغاز
پاکستان بھر سے ایونٹ میں ٹیموں کی بھرپور شرکت،نیشنل ریسکیو چیلنج کا مقصد ریسکیو اہلکاروں کی استعد کار اور کوارڈنیشن کوبہتر کرنا ہے: ڈاکٹر رضوان نصیر
لاہور(نمائندہ خصوصی): سیکرٹری ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر رضوان نصیر نے گزشتہ روز ایمرجنسی سروسز اکیڈمی لاہور میں تیرھویں نیشنل ریسکیو چیلنج کا باضابطہ افتتاح کیا۔ اس اہم چیلنج کے انعقاد کا مقصد ملک بھر میں ایمرجنسی سروسز کے درمیان باہمی تعاون کو بہتر بنانا اورایمرجنسی سروسز کے یکساں معیارکو قائم رکھنا ہے۔یہ ریسکیو چیلنج 2 تا 4 اکتوبر تک جاری رہے گا جس میں پاکستان بھر سے 18 ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جو مختلف چیلنجز میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں گی اور بہترین ٹیمیں انٹر نیشنل ریسکیو چیلنج میں پاکستان کی نمائندگی کریں گی۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری و بانی ایمرجنسی سروسز،ڈاکٹر رضوان نصیر نے تیرھویں نیشنل ریسکیو چیلنج میں حصہ لینے والی ریسکیو ٹیمیں جس میں پنجاب، خیبرپختونخوا، سندھ، بلوچستان، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر، یونیورسٹیز، این جی اوز اور رضاکاروں کا ایمرجنسی سروسز میں خیرمقدم کیا۔ انہوں نے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہا کہ ریسکیو چیلنج ریسکیورز کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں مزیداضافہ کرے گا تاکہ صحت مندانہ مقابلے کے ذریعے ہنگامی حالات اور آفات میں درپیش چیلنجز سے نبردآزما ہو سکیں۔انہوں نے کہا کہ نیشنل ریسکیو چیلنج سے ملک کے تمام صوبوں کی ایمرجنسی سروسز کی کوآرڈینیشن اور پیشہ ورانہ صلاحیت میں بھی اضافہ ہوگا۔ڈاکٹر رضوان نصیر نے اعلان کیا کہ بہترین کارکردگی کی حامل ٹیموں کو انٹرنیشنل ریسکیو چیلنج میں پاکستان کی نمائندگی کرنے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔ تین روزہ نیشنل ریسکیو چیلنج 2024کا اہتمام ایمرجنسی میں فائر اینڈ ریسکیو آپریشنز، واٹر ریسکیو اور دیگر ہنگامی صورتحال کے راہنما اصولوں کی روشنی اور انٹرنیشنل پریکٹسسز کو مدنظر رکھتے ہوئے ترتیب دیا گیا ہے۔
سیکریٹری، ایمرجنسی سروسز نے نیشنل چیلنج کے مختلف ایونٹس کا دورہ کیا جن میں ٹراما اینڈ میڈیکل ایمرجنسی چیلنج، فائر فٹ چیلنج، واٹر ریسکیو چیلنج، ڈیپ ویل ریسکیو چیلنج، سوئمنگ چیلنج اور ہائیٹ ریسکیو چیلنج شامل ہیں۔ایڈمنسٹریٹر ایمرجنسی سروسز اکیڈمی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ان تمام مقابلوں کو سینئر انسٹرکٹرز ایمرجنسی رسپانس کے عالمی معیار کے مطابق جانچیں گے اور ان کی کارکردگی کی بنیاد پر تمام چیلنجز کے مجموعی سکور کو مدنظر رکھتے ہوئے پوزیشن کا اعلان کیا جائے گا۔