بین الاقوامی

دمشق حملے میں حزب اللہ رہنما حسن نصراللہ کا داماد شہید

حسن جعفر قصیر حزب اللہ کے ایک کمانڈر محمد جعفر قصیر کا بھائی ہے جو منگل کو ایک فضائی حملے میں ہلاک ہو گیا تھا۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ حزب اللہ میں "یونٹ 4400" کا کمانڈر تھا۔

دبئی (بیورورپورٹ):‌عرب نیوز چینلوں کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ بدھ کی صبح شام کے دار الحکومت دمشق کے وسطی علاقے المزہ میں ہونے والے زور دار دھماکے میں حزب اللہ کے مقتول سربراہ حسن نصر اللہ کا داماد حسن جعفر قصیر مارا گیا۔ ذرائع کے مطابق حسن جعفر اپنی ہلاکت سے پہلے ہی شام پہنچا تھا۔
حسن جعفر قصیر حزب اللہ کے ایک کمانڈر محمد جعفر قصیر کا بھائی ہے جو منگل کو ایک فضائی حملے میں ہلاک ہو گیا تھا۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ حزب اللہ میں "یونٹ 4400” کا کمانڈر تھا۔
اسرائیلی فوج کے مطابق مذکورہ یونٹ ایران اور اس کے ایجنٹوں سے حربی وسائل حزب اللہ تک منتقل کرنے کا ذمے دار ہے۔ محمد حسن جعفر حزب اللہ کا ایک اہم کمانڈر اور تہران سے مقرب تھا۔
اس سے قبل شام کے سرکاری ٹی وی نے اعلان کیا تھا کہ اسرائیل نے دمشق میں ایک رہائشی عمارت پر بم باری کی جس کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہو گئے۔
اگرچہ شامی حکومت ہمیشہ تصدیق کرتی ہے کہ یہ اسرائیلی حملے ہیں تاہم تل ابیب حکام اس طرح کے حملوں پر شاذ و نادر ہی تبصرہ کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ المزہ کا علاقہ دمشق کے مغربی حصے میں ہے۔ گزرے عرصے کے دوران میں یہاں کئی واقعہ دیکھے جا چکے ہیں۔ اس علاقے میں کئی سیکورٹی اور فوجی مراکز کے علاوہ اہم فلسطینی اور ایرانی رہنماؤں کے ہیڈ کوارٹر اور رہائش گاہیں اور متعدد سفارت خانے اور اقوام متحدہ کی ذیلی تنظیموں کے دفاتر بھی واقع ہیں۔
اس علاقے میں المزہ کا ہوائی اڈا بھی موجود ہے۔ دمشق کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کی تعمیر سے قبل اسے مرکزی حیثیت حاصل تھی۔ علاقے میں المزہ جیل بھی واقع ہے۔
المزہ کا علاقہ19000 سے زیادہ ایکڑ کے رقبے پر واقع ہے۔ خیال ہے کہ اس کی آبادی 90 ہزار نفوس پر مشتمل ہے۔
اس علاقے میں کئی واقعات رونما ہو چکے ہیں جن میں رواں سال جنوری میں شام میں ایرانی پاسداران انقلاب کی انٹیلی جنس کے ذمے دار اور اس کے نائب کی اسرائیلی فضائی حملے میں ہلاکت شامل ہے۔ حملے میں پاسداران انقلاب کے دو ارکان بھی مارے گئے تھے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button