
’کسی تنازعے میں میدانِ جنگ نہیں بنیں گے‘، اُردن نے اپنی فضائی حدود بند کر دیں
اُردنی وزیر نے بین الاقوامی برداری پر زور دیا ہے کہ وہ خطے میں مزید کشیدگی کو روکنے اور امن کے قیام کے لیے دباؤ ڈالے
پیڑا کی ایک رپورٹ
اُردن نے کہا ہے کہ اس نے کسی کو اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی اجازت دی ہے نہ ہی دے گا۔
عرب نیوز کے مطابق اُردن کے ایک سینیئر وزیر نے جمعے کو ایک بیان میں کہا ہے کہ ’ان کا ملک کسی تنازعے میں میدانِ جنگ نہیں بنے گا۔‘
اُردنی حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’اُردن کی قومی سلامتی ریڈ لائن ہے اور ہمارا ملک اپنی سلامتی اور شہریوں کی حفاظت کو کسی خطرے سے دوچار کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔‘
اُردن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی پیڑا کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’اُردن کی رائل ایئر فورس کے جہازوں اور فضائی دفاعی نظام نے جمعے کی صبح اپنی فضائی حدود میں داخل ہونے والے متعدد ڈرونز کو مار گرایا۔‘
رپورٹ کے مطابق ’یہ اقدام اِن فوجی جائزوں کے بعد کیا گیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ میزائل اور ڈرونز اُردن کی سرزمین اور گنجان آباد علاقے پر گِرنے سے ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔‘
اُردنی وزیر نے بین الاقوامی برداری پر زور دیا ہے کہ وہ خطے میں مزید کشیدگی کو روکنے اور امن کے قیام کے لیے دباؤ ڈالے۔
اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے کے بعد اُردن کی ایوی ایشن اتھارٹی نے ملک کی فضائی حدود بند کردی ہیں اور تمام پروازوں کو روک دیا ہے۔
ایوی ایشن اتھارٹی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’خطے میں کشیدگی کے سبب احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے ملک میں آنے اور روانہ ہونے والی تمام پروازوں کے لیے فضائی حدود کو بند کر دیا گیا ہے۔‘
اُردنی فوج کے ذرائع نے کہا ہے کہ ’خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کی وجہ سے ملک کی مسلح افواج کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔‘
اُردن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی پیڑا نے بتایا ہے کہ ’جنرل کمانڈ خطے میں ہونے والی پیش رفت کا بغور جائزہ لے رہی ہے اور مسلح افواج کسی بھی ہنگامی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے اِنتہائی چوکس ہیں۔‘