قومی یکجہتی کی کوشش، حماس اور فتح میں مذاکرات
فتح تنظیم بدستور فلسطینی اتھارٹی میں ایک مضبوط پوزیشن کی حامل ہے۔ چوں کہ مغربی کنارے پر اسرائیلی قبضہ ہے، اس لیے اس خطے میں فلسطینی اتھارٹی کی عمل داری معمولی نوعیت کی ہے
حماس کی جانب سے بدھ کے روز بتایا گیا کہ قاہرہ میں اس کے وفد نے فلسطینی تنظیم فتح کے وفد سے ملاقات کی ہے، جس میں غزہ میں گزشتہ ایک برس سے جاری جنگ اور فلسطینی قومی یک جہتی کے موضوعات پر گفتگو ہوئی۔
حماس کی جانب سے بدھ کے روز جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ مصری دارالحکومت قاہرہ میں حماس تحریک اور فتح تحریک کے وفود کی ملاقات میں ”غزہ پٹی میں جارحیت اور سیاسی پیش رفت کے علاوہ فلسطینی قومی یکجتی‘‘ کے موضوع پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فتح کے ذرائع نے بھی ان اطلاعات کی تصدیق کی ہے۔
واضح رہے کہ حماس اور فتح کے درمیان سن 2007 میں خونریز لڑائی ہوئی تھی، جس کے بعد حماس نے غزہ پٹی کا انتظام سنبھال لیا تھا، جب کہ فتح تحریک نے مغربی اردن کا علاقہ اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔ فتح تنظیم بدستور فلسطینی اتھارٹی میں ایک مضبوط پوزیشن کی حامل ہے۔ چوں کہ مغربی کنارے پر اسرائیلی قبضہ ہے، اس لیے اس خطے میں فلسطینی اتھارٹی کی عمل داری معمولی نوعیت کی ہے۔
رواں برس جولائی میں حماس نے اعلان کیا تھا کہ اس نےبیجنگ میں فتح سمیت دیگر حریف فلسطینی تنظیموں کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جس کے تحت مشترکہ راہ عمل اپنائی جائے گی۔