صحت مند معاشرے کی تشکیل کیلئے جسمانی صحت کے ساتھ ذہنی تندرستی نا گزیر:پروفیسر الفرید ظفر
انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ درگزر کرنا سیکھیں اور اپنی زندگی کو آسان بنائیں کیونکہ تندرست دماغ ہی صحت مند جسم کا ضامن ہے۔
لاہور(بیورورپورٹ):پرنسپل امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر محمد الفرید ظفر نے کہا ہے کہ صحت مند معاشرے کی تشکیل، معاشی نشوونما اور پرسکون زندگی گزارنے کیلئے جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ ذہنی طور پر بھی تندرست ہونا نا گزیر ہے جس کے لئے دماغی مسائل کو بھی فوقیت دی جانی چاہیے کیونکہ صحت مند اور تندرست جسم و ذہن کیلئے تناؤ سے پاک زندگی گزارنے کے لئے حسد، کینہ، بغض، لالچ اور غصے پر قابو پانا بے حد ضروری ہے۔
انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ درگزر کرنا سیکھیں اور اپنی زندگی کو آسان بنائیں کیونکہ تندرست دماغ ہی صحت مند جسم کا ضامن ہے۔
ان خیالات کا اظہار پرنسپل پی جی ایم آئی پروفیسر الفرید ظفر نے لاہور جنرل ہسپتال شعبہ امراض نفسیات کے زیر اہتمام ورلڈ مینٹل ہیلتھ ڈے کی مناسبت سے منعقدہ آگاہی واک کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ واک میں ہیڈ آف دی ڈیپارٹمنٹ شعبہ امراض نفسیات ڈاکٹر فائزہ اطہر،میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر فریادحسین، شہناز ڈار، ڈاکٹر عبدالعزیز،ڈاکٹر محمد مقصود، ڈاکٹر بشریٰ، ڈاکٹر علینہ،ڈاکٹر اسماء، ڈاکٹر شہروز، ڈاکٹر رافعہ سمیت نرسز،نرسنگ کالج کی طالبات اور ہیلتھ پروفیشنلز بڑی تعداد میں ہم قدم تھے۔ اس موقع پر کبوتر بھی فضاء میں چھوڑے گئے جبکہ ڈاکٹرز نے” ذہنی صحت کا علاج صرف ماہر نفسیات کے پاس” کے موضوع پر مختلف آگاہی پمفلٹس بھی تقسیم کیے۔ شعبہ امراض نفسیات کی سربراہ ڈاکٹر فائزہ اطہر کا کہنا تھا کہ ورلڈ مینٹل ہیلتھ ڈے منانے کا مقصد لوگوں کو ذہنی صحت کی ضرورت، افادیت،دماغی امراض کے نقصانات اور اس سے بچاؤ اور احتیاطی تدابیر کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر الفرید ظفر نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں کروڑوں لوگ ذہنی امراض میں مبتلا ہیں اور یہ تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے جو باعث تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ معاشرتی مسائل، کرپشن اور غربت سے نوجوان نسل میں ذہنی تناؤ، ڈپریشن اوربے چینی کی شرح تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ پروفیسر الفرید ظفر کا مزید کہنا تھا کہ دماغی صحت کے بارے میں آگاہی مہم چلانا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے اور اس سلسلے میں جنرل ہسپتال میں کونسلنگ سینٹر بھی قائم کیا گیا ہے جہاں سے لوگ استفادہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ والدین اور اساتذہ نوجوانوں سے دوستانہ ماحول پیدا کریں اور اُن کے مسائل سے بخوبی واقف ہوں جبکہ اسلامی اصولوں پر زندگی بسر کرنے سے ذہنی مسائل سے چھٹکارا ملتا ہے۔ا نہوں نے کہا کہ پنجاب کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں تجربہ کار اور قابل ماہر نفسیات موجود ہیں، بر وقت تشخیص و علاج سے پیچیدگیوں سے بچا جا سکتا ہے لہذا نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ زیادہ سے زیادہ جسمانی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔
ایم ایس ڈاکٹر فریادحسین کا کہنا تھا کہ جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ ذہنی صحت بھی بہت ضروری ہے کیونکہ ذہنی امراض میں مبتلا افراد جسمانی طور پر بھی صحت مند نہیں ہو سکتے۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کا بے جا استعمال،نشہ اور غیر متوازن خوراک ذہنی صحت کو متاثر کرنی ہے لہذا روزانہ کی بنیاد پر ورزش کو اپنا معمول بنائیں کیونکہ ورزش ذہنی تناؤ کو کم کرنے اور صحت بخشنے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔ پرنسپل پروفیسر الفرید ظفر نے لاہور جنرل ہسپتال کے شعبہ امراض نفسیات کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے اس واک کے منتظمین کو شاباش دی اور انہیں اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔