مشرق وسطیٰ

لیسکو کاتیسرے روز کے آپریشن کے دوران تمام سرکل میں 248کنکشنز بجلی چوری میں ملوث پائے گئے۔ترجمان لیسکو

لیسکو ترجمان کے مطابق 2دن کے آپریشن کے دوران تمام سرکل میں 528کنکشنز بجلی چوری میں ملوث پائے گئے۔تمام بجلی چوروں کے خلاف ایف آئی آرز کی درخواستیں متعلقہ تھانوں میں دائر کر دی گئی ہیں جن میں سے305ایف آئی آرز رجسٹرڈ ہو چکی ہیں

لاہور پاکستان(نمایندہ وائس آف جرمنی):لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو انجینئر شاہد حیدر کی زیر نگرانی لیسکو ریجن میں بجلی چوروں کیخلاف آپریشن جاری ہیں۔ لیسکو ترجمان کے مطابق 2دن کے آپریشن کے دوران تمام سرکل میں 528کنکشنز بجلی چوری میں ملوث پائے گئے۔تمام بجلی چوروں کے خلاف ایف آئی آرز کی درخواستیں متعلقہ تھانوں میں دائر کر دی گئی ہیں جن میں سے305ایف آئی آرز رجسٹرڈ ہو چکی ہیں جبکہ9 ملزمان کو گرفتار بھی کیا جاچکا ہے،تمام کنکشنز منقطع کر کے ان کو1,678,826 یونٹس ڈٹیکشن بل کی مد میں چارج کئے گئے ہیں جن کی رقم 68,796,447 چھے کڑور ستاسی لاکھ چھیانوے ہزار چار سو سنتالیس روپے ہے۔بجلی چوروں کیخلاف کئے جانے والے آپریشن میں اہم شخصیات بھی بجلی چوری میں ملوث پائی گئیں ان تمام کے کنکشنز بھی منقطع کئے گئے اور ان کو ڈٹیکشن یونٹس چارج کئے گئے تفصیل کے مطابق ایکس ناظم پی ایم ایل این محمد شہباز کو 3126یونٹس 193,000روپے،پولیٹیکل ریلیشن ایم این اے ملک رشید،نواز ڈوگرکو17,311 یونٹس605,900روپے،نمبردار حاجی منگت خان کو1684 یونٹس75,482روپے،ممبر کسان اتحاد مصطفی کھوکھر کو 1758یونٹس90,125روپے،ایکس کونسلر پی ایم ایل این عمر دراز کو1481یونٹس55,633روپے،پی ایم ایل این ورکرمحمد علی احمد نگر کو982یونٹس44362روپے، پولیٹیکل ورکراعظم جٹ کو 11250یونٹس 450,000روپے،چرسی تکہ بار بی کیو ڈی ایچ اے لاہورکو5072یونٹس253,600روپے، ریلیشن ایکس ایم این اے رانا حیات، رانا شوکت نتھے جاگیر کو1080یونٹس47,342وپے، نمبر دار مئیو کھڈیاں ندیم عباس کو850یونٹس28,790 روپے کی رقم چارج کی گئی ہے۔جبکہ بجلی چوروں کیخلاف آپریشنز وفاقی پاور ڈویڑن کی جانب سے دی گئی ہدایات کے مطابق کیئے جا رہے ہیں اور چیف ایگزیکٹو انجینئر شاہد حیدر بذاتِ خود ان آپریشنز کی نگرانی کر رہے ہیں۔ لیسکو چیف کا کہنا ہے کہ بجلی چوری کے مکمل خاتمے تک بلا تفریق گرینڈ آپریشن جاری رہے گا۔ آپریشن کے دوران بجلی چوروں کے ساتھ ساتھ ان کی سرپرستی کرنیوالے لیسکو افسران و ملازمین کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button