نیتن یاہو اور یوایو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری
عالمی فوجداری عدالت نے غاصب صیہونی وزیر اعظم اور برطرف شدہ صیہونی وزیر جنگ کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ہیں
نیو یارک (نمائندہ وائس آف جرمنی): عالمی فوجداری عدالت (ICC) نے غاصب صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو اور برطرف شدہ صیہونی وزیر جنگ یوایو گیلنٹ کی ممکنہ گرفتاری کے خلاف اسرائیل کی جانب سے دائر کردہ نظر ثانی کی اپیل مسترد کر دی ہے۔
اس بات کا اعلان کرتے ہوئے کہ غاصب صیہونی رژیم کے 2 اعلی اہلکاروں کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے ہیں، عرب چینل الجزیرہ نے لکھا ہے کہ غاصب صیہونی رژیم کی جانب سے دائر کردہ ”ممکنہ گرفتاری پر نظر ثانی کی اپیل” کو مسترد کرتے ہوئے بین الاقوامی فوجداری عدالت نے اعلان کیا ہے کہ یہ ثابت کرنے کے لئے معقول بنیادیں موجود ہیں کہ نیتن یاہو اور یوایو گیلنٹ، عام شہریوں کے خلاف حملوں کی نگرانی کرتے تھے اور یہ کہ ان کے جرائم میں بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنا بھی شامل ہے۔ عالمی عدالت نے اعلان کیا کہ نیتن یاہو اور گیلنٹ کے ساتھ منسوب جنگی جرائم میں قتل عام، ظلم و ستم اور غیر انسانی کارروائیاں شامل ہیں جبکہ غاصب صیہونی وزیر اعظم و وزیر جنگ جسے حال ہی میں برطرف کیا گیا ہے، دونوں غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں جنگی جرائم کے اصلی ذمہ دار ہیں۔
اس بارے عالمی فوجداری عدالت میں قانونی ٹیم کے ترجمان کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو اور یوایو گیلنٹ کے خلاف جاری ہونے والے وارنٹ گرفتاری حتمی ہیں اور ان کے خلاف اپیل نہیں کی جا سکتی۔
ادھر صیہونی ٹیلیویژن چینل 12 نے بھی خبر دی ہے کہ اپنی جانب سے ڈالے گئے شدید دباؤ کے باوجود بھی اسرائیل، بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے نیتن یاہو اور یوایو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری کے اجراء کو روکنے میں ناکام رہا ہے۔ صیہونی چینل نے تصدیق کی کہ مذکورہ عدالت میں ان دونوں صیہونی اہلکاروں پر لگائے گئے الزامات میں ”انسانیت کے خلاف جرائم”، ”غزہ کی پٹی کے غیر فوجی عام شہریوں کے علاج معالجے میں رکاوٹ”، ”غزہ کے باشندوں کو نقصان پہنچانے والے حملوں کی ذمہ داری” اور ”عام شہریوں کے قتل عام کے لئے بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا” شامل ہے۔