پاکستان۔بیلاروس بزنس فورم میں 8 معاہدے ، تجارت میں اضافے کے لیے 27-2025 کے لیے روڈ میپ پر اتفاق ، وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان کا خیر مقدم
پاکستان میں بیلاروس کے ٹریکٹرز پائیداری اور مضبوطی کی علامت سمجھے جاتے ہیں اور یہاں مقامی مارکیٹ میں ان کی طلب بہت زیادہ ہے
اسلام آباد:پاکستان۔بیلاروس بزنس فورم میں 8 تجارتی معاہدے طے پا گئے۔پاکستان اور بیلاروس کے درمیان 5 سال کے لیے”نیوٹری فوڈ اینڈ فارماسیوٹیکلز کمپنی” اور "بیلاکٹ” کی جانب سے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے ۔ سال 2025 کے لئے پاکستان اور بیلاورس کے مابین مصنوعات کی فراہمی کے لئے "شہزاد ٹریڈ لنکس” اور "منسک موٹر پلانٹ” نے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ، شہزاد ٹریڈ لنکس” اور "بیلشینا” کے مابین پاکستانی منڈی میں ٹائرز کی فراہمی کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے ، ویٹرنری ادویات کی فراہمی کے لئے "مصطفی برادرز” اور "بیل وٹونیفارم” کے مابین معاہدہ طے پایا ، نیشنل لاجسٹک کارپوریشن” اور "بیلٹاموز سروس” کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے ، فارما انڈسٹری میں تعاون پر "بائیو میڈیکل سسٹم” اور "بیلمیڈپریپریٹری” کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے ، مصنوعات کی فراہمی کے لئے "راس انٹرنیشنل ٹریڈنگ” اور "بیلٹس ویٹمیٹ” کے مابین معاہدہ طے پایا اور پاکستان کی جانب سے”گرین کارپوریشن انیشی ایٹو” اور بیلاروس کی "منسک ٹریکٹر ورکس” کمپنیوں کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں بیلاروس کے ٹریکٹرز پائیداری اور مضبوطی کی علامت سمجھے جاتے ہیں اور یہاں مقامی مارکیٹ میں ان کی طلب بہت زیادہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں اضافے کے لیے 27-2025 کے لیے روڈ میپ پر اتفاق کیا گیا ہے، دونوں ممالک تعاون کے لیے عملی اقدامات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بیلاروس علاقائی تجارت اور کنیکٹویٹی کے فروغ کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم میں شراکت دار بھی ہیں،پاکستان بیلاروس سے ٹیکنالوجی منتقلی اور مشترکہ منصوبوں میں سرمایہ کاری کا خواہاں ہے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے توانائی، زراعت، آئی ٹی اور دیگر شعبے کھلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بیلاروس کی دو طرفہ تجارت میں تنوع لانے کی ضرورت ہے، پاکستان سے گوشت، ڈیری، زرعی مصنوعات اور کاغذ کی مصنوعات کی برآمدات بڑھائی جا سکتی ہیں۔ وزیر تجارت نے کہا کہ بیلاروس کے ساتھ تجارتی رکاوٹوں کو کم کرنے اور مارکیٹ تک رسائی کو آسان بنانے کی ضرورت ہے جس پر وفاقی حکومت کام کر رہی ہے،پاکستان خطے میں تجارتی اور ٹرانزٹ حب بننے کے لیے پرعزم ہے کیونکہ پاکستان دنیا کی چھٹی بڑی تجارتی مارکیٹ ہے۔ جام کمال نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان طے پائے جانے والے معاہدوں سے دونوں ممالک کے کاروباری افراد کو نئے مواقع میسر آئیں گے ، دونوں ممالک کے کاروباری افراد بھی قریب آئیں گے اور معیشت کو بھی سہارا ملے گا۔